اعوذ باللہ من الشیطن الرجیم
انه من سلیمن و انه بسم الله الرحمن الرحیم
اَلْفَتَّاحُ۔۔۔بڑا مشکل کشا، بند راستے کھولنے والا، اور حق اور باطل کے درمیان انصاف سے فیصلہ کرنے والا۔
اسمِ مبارک ‘‘الفتاح’’ قرآن میں صرف ایک مرتبہ آیا ہے۔
قُلۡ یَجۡمَعُ بَیۡنَنَا رَبُّنَا ثُمَّ یَفۡتَحُ بَیۡنَنَا بِالۡحَقِّ ؕ وَ ھُوَ الۡفَتَّاحُ الۡعَلِیۡمُO
[سورۂ سبا:آیت26]
(اے محمدﷺ) کہہ دیجیے کہ ہمارا رب ہمیں اکٹھا کرے گا پھر ہمارے درمیان حق کے ساتھ فیصلے کرے گا۔ اور وہ مشکل کشا(انصاف سے فیصلہ کرنے والا)، جاننے والا ہے۔
علامہ اسماعیل حقی رَحْمَۃُاللہ فرماتے ہیں : ’’اَلْفَتَّاحُ‘‘ اسمِ مبارک کا خاصہ یہ ہے کہ اس کی برکت سے مشکلات آسان ہوجاتی ہیں،دل روشن ہو جاتا ہے اور کامیابی کے اسباب حاصل ہوجاتے ہیں ۔
الفتاح اپنے بندوں کے لیے رحمت کے اور مختلف اقسام کے رزق کے دروازے کھول دیتا ہے۔ بندوں کو وہ اسباب مہیا فرماتا ہے جن سے انھیں دنیا اور آخرت کی بھلائی نصیب ہو جائے۔ ارشاد ربِ قھار ہے:
{مَایَفْتَحِ اللّٰہُ لِلنَّاسِ مِنْ رَّحْمَۃٍ فَلَا مُمْسِکَ لَھَا وَمَا یُمْسِکْ فَلَا مُرْسِلَ لَہٗ مِنْ بَعْدِہِ} (فاطر:۲)
“اللہ لوگوں کے لیے جو رحمت کھولتا ہے اسے کوئی روک نہیں سکتا اور جسے روک لے اس کے بعد اس (رحمت ) کو کوئی نہیں بھیج سکتا۔‘‘
غرض کہ ایک ایسی ذات جو ہر طرح کی تکلیف کو دفع کر کے آسانی اور رحمت کے دروازے کھولے، اُسے فتاح کہتے ہیں۔
کچھ بزرگ رحمته اللہ فرماتے ہیں کہ فتاحُ کا خاص تعلق فتح کے ساتھ ہے یعنی فتاحُ فتح دیتا ہے۔
رمضان المبارک میں آپ سب نے سورہ فتح، آیت فتح اور اسم الہی الفتاح کا عمل کیا۔ اس آیت و اسم الٰہی کی ایک نماز جو میں نے گرہن کے موقع پر بھی دی تھی، اب دوبارہ دے رہا ہوں۔ یہ نماز برائے قضائے حاجات اور برائے فتوح ہے۔ میرے ایک دوست کو جیل ہو گئی۔ میں اُس سے ملنے گیا تو اُس نے مجھے کہا کہ میرے لیے کچھ کر۔ میں چونکہ عمل کی حالت میں تھا اور عمل کے علاوہ کوئی شمع جلا نہ سکتا تھا تو میں نے اُسکو یہ نماز بتائی کہ بس یہ نماز پڑھ۔ دل میں سوچا کہ اپنا عمل مکمل کر کے اسکے لیے شمع روشن کرنا شروع کرونگا۔ عمل مکمل ہونے میں ابھی بیس دن تھے۔ اکیسویں دن میں اُسکے عمل کے لیے تیار تھا کہ دن کو مجھے اُسکی کال آ گئی۔ میں نے پوچھا جیل کے اندر سے کس کے فون سے کال کر رہا ہے۔ کہنے لگا کل زمانت ہو گئی تھی، رات کو ہی باہر آ گیا تھا۔ میں نے پوچھا کہ نماز پڑھی تھی تو کہنے لگا کہ نماز ہر روز صبح شام پڑھتا تھا اور نماز کے بعد میرے لیے جیل میں بہت آسانیاں پیدا ہو گئیں، ہائی کورٹ میں جو اپیل نہیں لگتی تھی وہ خودبخود لگ گئی اور زمانت بھی مل گئی۔ میرا بھی شکریہ ادا کرنے لگا کہ میں نے عمل کیا ہو گا جبکہ درحقیقت میں نے کوئی عمل نہ کیا تھا۔
اِنَّا فَتَحْنَا لَكَ فَتْحًا مُّبِیْنًا
ترجمہ:بیشک ہم نے تمہارے لیے روشن فتح کافیصلہ فرمادیا۔
آیت مبارکہ کی نماز آپ کبھی بھی اپنی جمیع حاجات کے لیے پڑھ سکتے ہیں۔ ایسا ہے کہ دو رکعت نماز برائے قضائے حاجت یا فتوحات کی نیت کریں۔ پھر پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر آیت مبارکہ اِنَّا فَتَحْنَا لَكَ فَتْحًا مُّبِیْنًا کو تین سو بار پڑھیں پھر معمول کا رکوع اور سجود کریں۔ پھر دوسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر 69 مرتبہ آیت مبارکہ اِنَّا فَتَحْنَا لَكَ فَتْحًا مُّبِیْنًا پڑھیں اور پھر معمول کا رکوع اور سجود کر کے سلام پھیر لیں۔
اب بڑی توجہ سے اسم الٰہی یَا فَتَّاحُ کو 369 مرتبہ پڑھیے۔
اسکے بعد یہ درود و دعا پڑھیں اور اپنی حاجت مانگیں اور پھر دی گئی دعا و درود پڑھ کر آمین کہہ دیجیے۔ بفضل قھار آپکو زندگی میں فرق محسوس ہو گا۔ کسی بھی مشکل میں یہ نماز آپکی مشکل کو آپکے لیے آسان کرے گی اور فتوحات نصیب ہونگی۔ جب چاہیں نماز دھرا لیں۔ یاد رکھیے کہ اسم الہی کے ورد کے بعد پہلے درود پھر عربی والی دعا ہو گی، پھر آپ اپنی دعا مانگیں گے، پھر عربی والی دعا پڑھ کر پھر درود پڑھ کر اللھم یَا فَتَّاحُ آمین تین مرتبہ کہہ دیجیے گا۔
درود: اَللّٰھُمَّ صَلّ ِ عَلَی مَحَمَّدٍ الْفَاتِحِ لِمَا اُغْلِقَ وَالْخَاتِمِ لِمَا
سَبَقَ نَاصِرِ الْحَقّ ِ بِالْحَقّ ِ وَالْھَادِیْ اِلَی صِرَاطِکَ الْمُسْتَقِیْمِ وَ
عَلَی اٰلِهِ وَ صَحْبِهِ حَقَّ قَدْرِهِ وَ مِقْدَارِهِ الْعَظِیْم صَلَاةً تَفْتَحُ لَنَا
بِھَا اَبْوَابَ الْخَیْرَاتِ وَالتَّیْسِیْرِ وَ تُغْلِقُ بِھَا عَنَّا اَبْوَابَ الشُّرُوْرِ
وَالتَّعْسِیْرِ وَ تَکُوْنُ لَنَا بِھَا وَلِیًّا وَ نَصِیْرًا اَنْتَ مَوْلَانَا فَنِعْمَ
الْمَوْلَی وَ نِعْمَ النَّصِیْر۔
دعا
اللَّهُمَّ افْتَحْ لَنَا فَتْحاً مُبِيناً وَاهْدِنَا صِرَاطاً مُسْتَقِيْمًا
وَانْصُرْنَا نَصْرًا عَزِيْزًا وَأَتِمَّ عَلَيْنَا نَعْمَتَكَ وَأَنْزِلْ فِيْ قُلُوبِنَا
سَكِيْنَتَكَ وَانْشُرْ عَلَيْنَا فَضْلَكَ وَرَحْمَتَكَ وَاخْتِمْ بِالصَّالِحَاتِ
أَعْمَالَنَا وَبِالسَّعَادَةِ آجَالَنَا وَبَلِّغْنَا مِمَّا يُرْضِـيكَ آمَالَنَا۔
اب آتے ہیں اسم الٰہی فتاح کے ایک خاص طریقہ ذکر کے اوپر۔ یہ ذکر خالصتا روحانی طور پر مجھے بتایا گیا ہے۔ آپ لوگوں نے سن رکھا ہو گا موکل یا جنات کی بیٹھک کے بارے۔ نقش کے ہر خانے میں موکلات یا جنات کی بیٹھک لگوائی جاتی ہے لیکن یہ بہت آگے کی چیز ہے۔ اور بھی دوسری چیزوں پر آپ مختلف مخلوقات کی بیٹھک لگوا سکتے ہیں۔ اسی طرح انسانی جسم میں بھی مخلوقات کی بیٹھک لگ سکتی ہے اور سب سے اعلیٰ بیٹھک ملائکہ کی ہوتی ہے کیونکہ یہ قوم عشق و عاشقی اور دوسرے فضول جذبات سے عاری ہوتی ہے اور صرف ذکر سے پیار کرتی ہے اور ذکر ہی ان ملائکہ کی خوراک ہوتا ہے۔
انسانی اجسام میں کئی جگہ موکلات کی نشست موجود ہے اور ان موکلات کو ایکٹوو active کرنے کے خاص طریقے بھی ہیں جنمیں سے ایک طریقہ ابھی میں بتانے والا ہوں۔ دن یا رات میں کسی بھی وقت آپ نے آرام سکون سے بیٹھ کر یا نیم دراز ہو کر یا فتاحُ کا ایک ورد کرنا ہے اور یہ ورد کرنا تسبیح پر ہے۔ پہلے تو تسبیح کا بتا دوں کہ دو تسبیحات بالکل ایک جیسی خریدیے اور پھر ایک تسبیح سے کچھ دانے لے کر دوسری تسبیح میں ڈال لیجیے تاکہ دوسری تسبیح کے دانوں کی تعداد ۱۲۳ ہو جائے۔ یہ ۱۲۳ دانوں کی تسبیح اب آپکے کام کی ہے۔ سو بالکل سکون دہ حالت میں آپ نے یا فتاحُ کا ذکر ایسے کرنا ہے کہ ایک گہرا سانس اندر بھریں اور تین مرتبہ سانس اندر بھرتے ہوئے یا فتاحُ پڑھیں اور تسبیح پر بھی تین دانے اکھٹے پھیریں۔ پھر سانس چھوڑیے اور تین مرتبہ یا فتاحُ پڑھیے اور تسبیح پر تین دانے ہی اکھٹے پھیریے۔ ہر مرتبہ سانس اندر بھرتے ہوئے تین مرتبہ یافتاحُ پڑھیں اور سانس چھوڑتے ہوئے بھی یافتاحُ پڑھیں اور ساتھ ساتھ تسبیح پر تین تین دانے اکٹھے پھیرتے جائیں۔ یہاں تک کہ تسبیح پوری ہو جائے۔ اس عمل میں آپکی نظریں تسبیح پر ہونی چاہییں تاکہ دانے پھیرتے ہوئے کوئی غلطی نہ ہو جائے۔ شروع شروع میں آپکو یہ کام مشکل لگے گا لیکن تین چار دن میں عادت ہو جائے گی۔ یاد رکھیے گا کہ ۱۲۳ کی تین تسبیحات اگر آپ کریں گے تو تعداد ٣٦٩ بنے گی۔ جس طرح ٣٦٩ کی ایک آفادیت ہے اسی طرح ۱۲۳ کا عدد بھی ایک بہت خاص عدد ہے جسکی آفادیت پھر کبھی بتاونگا۔
جسم کے اندر موکلات کی مختلف نشستوں، عرف عام میں بیٹھک، کو activate کرنے کا یہ عمل ہے۔ جب ہم نے کیا تو کیا ہوا۔ ہوا یہ کہ جب سانس اندر لے جاتے ہوئے یافتاحُ پڑھا تو کائنات کی بہت ساری خیریں اپنی طرف کھچتی ہوئی محسوس ہوئیں۔ اسی دوران ایک عظیم الشان موکل نظر آیا جسکی گردن سے لیکر پیٹ تک سورہ فتح لکھی ہوئی تھی۔ تیسرے سانس میں یہ موکل علیہ السلام جسم کے اندر سما گیا اور اب ہمیں بھی اپنے جسم پر، گردن سے لے کر پیٹ تک، سورہ فتح لکھی ہوئی نظر آنے لگی۔ پھر بتایا گیا کہ آپ کی اجازت سے یہ موکل علیہ السلام آپکے جسم میں سما گئے ہیں۔ اب آپ جہاں جہاں بھی جائیں گے یہ موکل آپکا ساتھ دینگے، مختلف طریقوں سے رہنمائی ہو گی اور کاموں میں فتوحات حاصل ہونگی۔ یعنی اللہ کی رضا کے کاموں میں بے انتہا فتوحات ہونگی۔ اور اس طریقے سے آپ موکل کو اپنے اندر بیٹھاتے ہیں۔ یہ کوئی معمولی بات نہ تھی اور ایک عجیب و انوکھا مشاہدہ تھا جسکی لذت کئی دنوں تک محسوس ہوتی رہی۔
اچھا جب آپکی تسبیح مکمل ہو جائے تو اپنی تسبیح پر دم کر لیجیے۔ یہ تسبیح ایک بہت خاص تسبیح بن جائے گی۔ اس تسبیح کے اوپر مختلف اذکار فورا اپنا اثر دکھایا کرینگے اور مقبول ہونگے۔ کوشش کیجیے گا کہ ڈبل دھاگے والی مضبوط تسبیح لیں کیونکہ سنگل دھاگے والی فضول اور نہایت نازک ہوتی ہے۔ اس تسبیح کو آپ ہر وقت بھی اپنے پاس رکھ سکتے ہیں۔ اٹھارہ دنوں کے ذکر سے ایک شاندار روحانی تسبیح تیار ہو جائے گی۔ اُمید ہے ایسی انوکھی بات آپ نے پہلے نہ کبھی پڑھی نہ سُنی ہو گی۔
اسمائے الٰہی سے کائنات کی خیر اپنی طرف کھینچنے کا عمل آپ نے پڑھ لیا۔ کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ اس کائنات میں کچھ بھی حاصل کرنا بہت آسان ہے۔ جیسا کہ لاء آف آٹریکشن والے کہ بس بستر پر لیٹ کر کہہ دیا کہ کائنات از مائی جانو اور جانو آپکو سب کچھ دے دے گی۔ یہ لوگ سٹوپڈ ہیں عرف عام میں میراثی۔ اور انکو فالو کرنے والے، جاہل، جو سچ میں یہ سمجھ بیٹھتے ہیں کہ کائنات کو آئی لوو یو کہنے سے کائنات بھی انکو آئی لوو یو کہہ دے گی اور پھر راوی اس زندگی میں چین ہی چین لکھ دے گا۔ یاد رکھیے کہ اس کائنات میں کچھ بھی حاصل کرنے کے لیے آپکو قوت کی ضرورت ہے۔ آپکے پاس قوت ہو گی تو کائنات آپکو کچھ دے گی۔ قوت نہ ہو گی تو کائنات آپکو فارغ کرنے میں منٹ نہیں لگائے گی۔ یہ قوت دنیاوی طور پر آپکو پہلے اپنے ارادے سے ملتی ہے اور پھر اُس ارادے کے بل بوتے عملی اقدامات اٹھانے کی صورت میں، اور پھر اُن عملی اقدامات میں ثابت قدم رہنے پر۔ مثلاً آپ نے پہلے سوچا کہ آپ پھلوں کی ریڑھی لگائیں، پھر آپ نے ریڑھی اور پھل کا بندوبست کیا اور کسی مناسب جگہ پھل بیچنے کے لیے کھڑے ہو گئے اور سردی گرمی آپ وہاں کھڑے رہے یہاں تک کہ آپکا پراڈکٹ بکنا شروع ہو گیا اور آپ پھر آگے بڑھتے چلے گئے۔ روحانی طور پر قوت کی مثال ایسے ہے جیسے آپ کسی دیوی یا جن کو قابو کر لیں، کسی منتر کی تسخیر کر لیں یا سیارگان سے قوت حاصل کریں یا پھر مسلمان ہونے کے ناطے اس کائنات کی سب سے پاور فل چیز ذکر الہی سے قوت حاصل کر لیں۔ ذکر کی یہ قوت آپکو روحانی میدان میں بھی کامیابی سے ہمکنار کرے گی اور دنیاوی طور پر بھی عروج و سعادت عطا کرے گی۔
ایک مشہور موٹیویشنل سپیکر، قاسم علی شاہ، جو سب کو نوکری چھوڑ کر کاروبار کرنے کے مشورے دیتا ہے، ایک حالیہ وڈیو میں آپ نے دیکھا ہو گا کہ ایک لڑکی اُسکو کہہ رہی ہے کہ آپکے کہنے پر نوکری چھوڑ کر کاروبار شروع کیا تو اب نہ نوکری ہے نہ کاروبار۔ اور پھر قاسم علی شاہ کی ایک فضول سی گندی ہنسی۔ ہمارا المیہ ہی یہ ہو گیا ہے کہ ہر بندہ ہر چیز کا ماسٹر بنا ہوا ہے جو اُس نے کبھی کی ہی نہیں۔ ایک موٹیویشنل سپیکر، جس نے کبھی کاروبار کیا ہی نہیں، کیا جانے کاروبار کرنے کے طریقے لیکن چونکہ اُس نے دو کتابیں کاروبار پر پڑھ لی ہیں تو اب وہ اپنے آپکو کاروبار کا ماسٹر سمجھ کر سب کو کاروبار کا درس دے رہا ہے۔ اسی طرح ہمارے سٹوپڈ لاء آف اٹریکشن والے جاہل ہیں جو چند کتابیں پڑھ کر سمجھتے ہیں کہ علم تو اُنکے چوکھٹ کی رکھیل بن گیا اور اعلانیہ کہتے ہیں کہ ہم نے تو کبھی کوئی عمل کیا ہی نہیں لیکن لوگوں کو عملیات سکھاتے نظر آتے ہیں۔ ایسے سٹوپڈ لوگ جب تک ہمارے معاشرے کے رول ماڈل ہونگے تب تک عام عوام، جو اپنی سادگی یا جہالت میں انکو فالو کرتی ہے، ذلیل و خوار ہوتی رہے گی۔ ان سٹوپڈ لاء آف اٹریکشن والوں کے نزدیک حاجت پوری کرنا اتنا آسان ہے کہ بس ایک کاغذ پر اپنی حاجت لکھی اور کمرے میں ٹانگ دی اور کائنات کو ذمہ داری دے دی کہ اب وہ آپکی حاجت پوری کرے، جیسے کائنات اِنکی پھپی یا ماسی ہے۔
یاد رکھیے کہ اس کائنات کی سب سے بڑی طاقت ذکر قھار ہے۔ اس ذکر کی طاقت کو آپ اپنی دنیا و آخرت دونوں کو سنوارنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ لیکن جیسے کسی بھی طاقت سے آپ سب کچھ حاصل نہیں کر سکتے، اسی طرح ذکر الہی سے بھی دنیاوی طور پر سب کچھ حاصل نہیں ہو سکتا کیونکہ اس سب کچھ میں بہت کچھ ہمارے لیے مناسب بھی نہیں اور یہ بھی ذکر الہی کی ایک قوت ہے کہ وہ ہمیں نامناسب چیز سے دور رکھتا ہے چاہے ہم اُسکو مانگ ہی کیوں نہ رہے ہوں۔ اور ہم سوچتے ہیں اتنا ذکر کیا، اتنی دعائیں مانگیں لیکن فلاں چیز حاصل نہ ہوئی تو ذکر کمزور ہے یا بے اثر ہے۔ درحقیقت ذکر کمزور یا بے اثر نہیں بلکہ آپکی حاجت گھٹیا ہے اور گھٹیا چیز بہرحال ذکر الٰہی جیسی اعلی و ارفع قوت سے تو حاصل نہیں ہو سکتی۔
فتاح کے ایک شمع بنائی ہے جو کہ کافی پاورفل ہے اور کسی بھی چیز میں فتح کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔
۸۵۶۲۷۸۰
خ ج ر ص ز س و ذ ن م أ ک ب ت ظ ی ی ر ی ی
فتح ابواب الرزق والحظ الی اظہر حسین و تیسیر الامور و زوال الموانع
سب سے پہلے اعداد لکھیے گا ۸ سے شروع کر کے۔ پھر اعداد کے نیچے حروف لکھیے گا خ سے شروع کر کے۔ حروف کے نیچے عزیمت لکھ دیجیے گا فتح سے شروع کر کے۔ لیکن عزیمت میں ایک بات کا دھیان رہے کہ آپ نے اظہر حسین نہیں لکھنا بلکہ اپنا نام لکھنا ہے۔ یا گھر میں اگر کسی بندے کے لیے کر رہے ہیں تو اُسکا نام لکھنا ہے۔ خیال رکھیے گا، پتہ چلے اظہر حسین لکھ دیں اور عمل اپنی بجائے میرے لیے کر رہے ہوں۔ ویسے مجھے اعتراض کوئی نہیں اس بات پر ہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہاہا۔
اس شمع کو آپ اپنی نماز کے ساتھ بھی جلا سکتے ہیں، جس نماز کا اوپر ذکر ہوا ہے اور فتاح کے ورد کے بعد اوپر دی گئی دعا اور درود کا ورد کر سکتے ہیں۔ اس شمع کو بغیر نماز کے بھی روشن کیا جا سکتا ہے یعنی جن دنوں میں آپ حیض میں ہوں تو بس شمع جلا کر صرف فتاحُ کا ورد کر لیا جائے اور درود و دعا پڑھ لی جائے۔ اس عمل کو نو دن یا اٹھارہ دن کیا جا سکتا ہے اور جب چاہیں دھرا لیں۔ اس شمع کے ساتھ دوستی کر لیجیے بہت کام کی شمع ہے۔
اس شمع کی اجازت صرف اُن لوگوں کو ہے جنھوں نے رمضان میں سورہ فتح اور اسم الہی فتاحُ کا عمل کیا تھا۔ اور کسی کو اجازت نہیں معذرت کے ساتھ۔ میں نے کچھ لوگوں سے رمضان میں وعدہ کیا تھا آیت پاک انا فتحنا لک فتحا مبینا کے طلسم کا، جو آج تک پورا نہیں کر سکا۔ وہ تمام لوگ مجھے ان باکس ایک میسج کر دیں۔ بہت شکریہ۔
اگر کسی کو کسی بیماری سے شفا کی ضرورت ہو تو شمع کی عزیمت میں یہ لکھ دیجیے، فتح ابواب الرزق والشفاء الی (اپنا نام، یا وہ نام جسکو شفا ہونی چاہے) سریعا۔ یعنی آپ لوگ جنکو اس شمع کی اجازت ہے وہ عزیمت بدل بھی سکتے ہیں۔
شروع شروع میں میں نے بہت آسان شمعات، جنمیں صرف اعداد لکھتے ہیں، اُن سے شروع کیا تھا۔ اب اعداد کے ساتھ حروف و عزیمت کا اضافہ کیا ہے۔ یہ اگلی سٹیج ہے۔ کائنات ساتھ رہی تو ایسی ایسی شمعات دکھاونگا کہ دنیا یاد کرے گی۔
صدق اللہ العلی العظیم
والله اعلی و اعلم۔