اعوذ بالله من الشیطن الرجیم
بسم الله المذل القھار لکل عدو و شیطان
توکلت علی القھار رب العرش العظیم
عائلی نقشبندی رحمته الله اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ امام بونی رحمتہ الله نے شمس المعارف الکبریٰ میں لکھا تھا کہ لفظ اللهمیں چودہ حروف ہیں لیکن انکی شرح انہوں نے نہیں فرمائی تھی۔ جناب اقبال الدین مترجم شمس المعارف نے اُسی کتاب کےحاشیہ پر لکھا تھا کہ اسم الله میں چودہ حروف اس طرح ہیں کہ ا ل ا ل ھ میں دو الف اور دو لام، ان چاروں حروف کو تینمیں ضرب دینے سے حاصل ضرب بارہ میں حرف ہا کے دو حرف جمع کرنے سے چودہ ہو گئے۔
پھر جناب عائلی نقشبندی لکھتے ہیں کہ جناب اقبال الدین احمد کے فہم نے جتنا کام کیا انہوں نے اسکی وضاحت کرنے کیکوشش کی، لیکن ہم ، یعنی عائلی نقشبندی، یہاں آپکو اصل راز سے آگاہ کرتے ہیں جو بوجہ البصیرت مکاشفات سے ہمیںحاصل ہوا۔
۱۔
واضح رہے کہ اسمائے باری تعالی میں سے اسم الله ایسا عظیم اسم ہے جسکا ہر جزو ایک اسم ہے۔ اگر ایک ایک حرف ہمنکالتے جائیں گے تو جو باقی رہے گا وہ اسم ہی رہے گا۔ اسم الله سے قرآن میں چونتیس آیات شروع ہوتی ہیں جو وقتاً فوقتاًآپکی خدمت میں پیش کی جاتی رہیں گی۔
۲۔
اب اسم الله سے پہلا حرف نکال لیا تو لِلّٰہ بچا. اور لله سے اکیس آیات شروع ہوئیں اور سب الله کے مفہوم میں ہیں۔
۳۔
اب ہم نے اسم الله سے دو حرف نکال دیے تو لَہُ بچا۔ اب دیکھیے کہ لَہُ سے قرآن مجید میں ٹھیک نو آیات شروع ہوتی ہیں جنکابالکل مفہوم الله کا متبادل ہے۔
۴۔
اب ہم نے اسم الله کے پہلے تین حروف نکالے تو ھ بچا جو ضمیر ہے اور اسمیں مضمر ہے ھُوْ۔ ھُوْ سے اکتیس یا بتیس آیاتشروع ہوتی ہیں اور ھو بھی ان آیات میں الله کے ہی قائم مقام ہے۔
مزید عائلی نقشبندی فرماتے ہیں کہ ہم بات کر رہے تھے اسم ذات کے چودہ حروف کی تو آپ نے ملاحضہ فرما لیا کہ اسم ذاتالله درحقیقت چار اسما پر مشتمل ہے۔
ا ل ل ھ، ل ل ھ، ل ھ، ھو
یہ گیارہ حروف ہیں اور باطن ان میں تین حروف ہیں، ف م ی یعنی الف کا ف، لام کا م اور میم کی ی، اور جملہ چودہ حروفبنتے ہیں۔
اب یہاں پر میں، یعنی اظہر حسین صادق، اوپر والے دونوں صاحبان رحمتہ الله سے اختلاف کرتے ہوئے ایک نئی بات آپ کےسامنے لانا چاہتا ہوں۔ اختلاف کا یہ مطلب نہیں کہ میں کسی پر تنقید کر رہا ہوں کیونکہ میری اتنی حیثیت نہیں کہ ان اہل علمشخصیات کے اوپر تنقید کروں اور ویسے بھی وفات شدہ پر تنقید کرنا مجھے سخت ناپسند ہے۔ اور اپنے استاد عظیم ڈاکٹرمنشور عالم صدیقی کے علاوہ عائلی نقشبندی رحمته الله کو ہی میں اس قابل اور اس درجہ پر سمجھتا ہوں جو کہ اُنکے بعدکسی کو حاصل نہیں بر صغیر میں۔ یہاں ایک نئی بات کرنے کا مقصد صرف یہ ہے کہ دنیا کے سامنے اسم الله کے چودہحروف کی ایک نئی جہت بھی سامنے آ جائے۔
لفظ الله اصل میں اَلࣿاءِلٰہُ تھا جسکا مطلب ہے عبادت کا مستحق۔ چونکہ عرب اہل زبان کثیر الاستعمال کلمے میں ہمزہ کو ثقیلجانتے تھے اور اَلࣿاءِلٰہُ میں ہمزہ درمیان کلام میں ہونے کی وجہ سے شدید تنگی اور مشقت کا باعث تھی اسلیے انہوں نے ہمزہکو ختم کر دیا اور لام کو لام میں ملا دیا تو اسم جلالت الله ہو گیا۔ لفظ الله دیگر اسما کے مقابلے میں سب سے زیادہ کبریائی پرمشتمل ہے اور تمام معانی اور صفات عالیہ کا مرکب ہے۔ الله کے معنی یہ ہیں کہ وہ قدیم ذات جسکی قدرت تمام و مکمل ہے۔اوپر ہم نے دیکھا ہے کہ جب الله کا الف ختم کرتے ہیں تو لله بھی الله ہی کے مفہوم میں داخل ہے۔ جب ہم لله کا لام ختم کرتے ہیںتو له بھی الله ہی کے مفہوم میں داخل ہے۔
اب ان چار الفاظ کو دیکھیے۔ الالہ، الله، لله، له۔ حروف گن لیجیے۔ پورے چودہ ہیں۔ الحمد لله رب العلمین کہ جس نے مجھے توفیقعطا فرمائی کہ میں گتھی کو سلجھا سکوں اور ایک نئی حقیقت آپکے سامنے لا سکوں۔
اوج شمس کا موقع ہے اور سال ۲۰۲۳ میں گیارہ جولائی کو شام چھ بجکر پانچ منٹ سے بارہ جولائی رات سات بجکر بیسمنٹ تک رہے گا۔ یہ اوقات آپ نے اسلامی لحاظ سے نہیں بلکہ انگریزی لحاظ سے لینے ہیں۔ اگر تو آپکو ساعت شمس نکالنیآتی ہے تو مندرجہ بالا اوقات کے درمیان دن کی کسی بھی ساعت شمس میں نقش بنا لیجیے جو کہ ایک ہی ہے اور وہ بدھ کےدن ہے۔ اگر دن کو کوئی کام ہو تو پھر رات کی ساعت شمس میں بمجبوری بنا لیجیے۔ اور اگر ساعت شمس نکالنی نہ آتی ہو توبدھ کو فجر کی نماز کے بعد نقش بنا لیجیے۔ اس بہانے فجر بھی پڑھی جائے گی۔
اسم ذات الله اور اسمائے الہی میں الحی القیوم کا نقش شرف شمس یا اوج شمس کے موقع پر بہت متبرک سمجھا جاتا ہے۔میں نے دونوں کو ملا دیا ہے۔ اسکے علاوہ یہ نقش کسی بھی اتوار کو فجر کے بعد بھی بنایا جا سکتا ہے۔ یہ نقش آپکو دیکھنےمیں تھوڑا مشکل لگے گا لیکن آپ ایسا کیجیے کہ وقت سے پہلے سادے کاغذ پر باریک پینسل سے بہت ہلکے سے نقش کے خانےبنا لیجیے۔ وقت مقررہ پر جب نقش لکھنے لگیں تو زردے کی پیلی سیاہی یا انک پین میں پیلا فوڈ کلر بھر کر ( اگر تھوڑا زعفرانبھی ملا لیا جائے تو بہت اچھا ہو لیکن ضروری نہیں) اُس سے پہلے نقش کے اوپر
بسم الله الحی القیوم
لکھ کر پھر نقش کے خانوں کے اوپر پین پھیر لیا جائے جو کہ اپ نے پہلے پینسل سے بنائے تھے۔ اس طرح وقت مقررہ پر خانےجلد بن جائیں گے اور کسی قسم کی دشواری نہ ہو گی۔ اُس کے بعد نقش ایسے پُر کیا جائے۔ ہر خانے میں خانہ نمبر لکھنےکی بجائے یہ لکھا جائے۔
خانہ نمبر ایک جہاں ۱ لکھا ہے وہاں “ھو الحی” لکھیں۔
خانہ دو جہاں ۲ لکھا ہے وہاں “ھو الواحد” لکھیں۔
خانہ تین۔ ھو الودود
خانہ چار۔ احد نٓ
خانہ پانچ۔ حی الہی
خانہ چھ۔ لله
خانہ سات۔ الله
خانہ آٹھ۔ الاله
خانہ نو۔ محیي
خانہ دس۔ طٰسٓ
خانہ گیارہ۔ یٰسٓ
خانہ بارہ۔ آلٓمٓ
خانہ تیرہ۔ باسط
خانہ چودہ۔ یاباطن
خانہ پندرہ۔ اوّل زکی
خانہ سولا۔ الہی یاحی
خانہ سترہ۔ یا دیان
خانہ اٹھارہ۔ الله ھو
خانہ انیس۔ حکیم
خانہ بیس۔ ھو الاول
خانہ اکیس۔ حسیب
خانہ بائیس۔ له ولی
خانہ تئیس۔ اله ولی
خانہ چوبیس۔ طٰهٰ طٰسٓ
خانہ پچیس۔ اله حٰمٓ
خانہ چھبیس۔ حی محیط
خانہ ستائیس۔ مولٰی
خانہ اٹھائیس۔ مولاي
خانہ انتیس۔ حلیم
خانہ تیس۔ یا حکیم
خانہ اکتیس۔ صٓ
خانہ بتیس۔ طٰهٰ الله ھو۔
(جہاں میں زیر زبر ڈال رہا ہوں نقش کے اندر، وہاں آپ بھی ڈالیے گا)۔
نقش تمام ہوا، ھُو سے شروع اور ھُو پر ختم۔ اب نقش کے نیچے نقش کی عزیمت لکھ دیجیے گا۔ نقش کی عزیمت میں اعرابڈالنے کی ضرورت نہیں۔ عزیمت میں کل پوسٹ کرونگا۔ نقش مکمل کرنے کے بعد
اَللّٰهُ الحَیُّ القَیُّوم ۳۰۲ مرتبہ پڑھ کر نقش پر دم کر دیجیے گا اور یہ دعا کیجیے گا تین مرتبہ اوّل و آخر ایک مرتبہ درودشریف کے۔
اللهم انی اسئلک باسمک یاالله یاحی یاقیوم انتھت كل شرور حياتي واستمرت كل الخيرات.
اے خدا، میں تجھ سے تیرے ناموں کی برکت سے سوال کرتا ہوں، اے خدا، اے ہمیشہ زندہ رہنے والے، اے ہمیشہ قائم رھنےوالے والے، میری زندگی کی تمام برائیاں ختم ہوجائیں اور تمام اچھی چیزیں برقرار رہیں۔
پھر دوبارہ الله الحی القیوم ۳۰۲ بار پڑھ کر نقش پر دم کرنا ہے اور نقش کے نیچے لکھی ہوئی عزیمت دس بار یا انیس بار پڑھکر اپنے اوپر اور نقش پر دم کرنا ہے۔ اب کسی کھانے کی چیز پر دس مرتبہ آیت الکرسی پڑھ کر دم کر دیجیے اور دعا کیجیےکہ میں اس تلاوت اور ختم کا ثواب اس نقش کے موکلات کو ہدیہ کرتی ہوں۔ اللھم آمین۔ پھر یہ کھانے کی چیز چاہے انسانوںکو استعمال کرا دیں چاہے چیونٹوں کو چاہے جانوروں کو۔ اور خود بھی کھائیں۔ چاکلیٹ ہوں تو مجھے بھجوا دیں۔
اس نقش کو کھلا ہی پلاسٹک میں لپیٹ کر اپنے کمرے میں کہیں لٹکا دیجیے یا اپنے کپڑوں میں کہیں رکھ لیجیے۔ کوشش کیجیےگا کہ جب پلاسٹک میں نقش کو پیک کریں تو ایک سونے کا ورق بھی ساتھ رکھ دیں نقش کے پیچھے۔ یاد رکھیے گا نقش کولپیٹنا نہیں۔ اس نقش کو اپنے ڈریسنگ ٹیبل پر شیشے کے نیچے بھی رکھا جا سکتا ہے۔
اس نقش کے مخصوص طلسمات اور شمع اگر چاہیے تو اُسکا ہدیہ ۵۵۰۰ روپے ہو گا جو آپ مجھے جیز کیش کرینگے۔ اگرپیسے نہ ہوں تو بس سمپل نقش و عزیمت لکھ لیجیے۔ اور روزانہ تین سو دو مرتبہ الله الحی القیوم پڑھ کر اپنی حاجات کے لیےدعا مانگتے رہیے۔ اور اوپر نقش کے بعد مانگی گئی دعا بھی نمازوں میں اپنا معمول بنائیے۔ جس دن زیادہ پڑھنے کا وقت نہ ہوتو بس چھیاسٹھ مرتبہ ہی پڑھ لیں۔
یہ نقش آپکی جمیع حاجات کے لیے ہو گا اور زندگی کے سب شرور دفع کرنے اور خیر کو بڑھانے کے لیے معاون ثابت ہو گا۔ اسنقش کی خوبیاں ذاکر کے اوپر جب کھلیں گی تو وہ دنگ رہ جائے گا۔ شمس کی سب برکات اسکو حاصل ہونگی۔ حفاظت کاایک پورا جہان اس نقش میں پوشیدہ ہے۔ اس نقش کا آیت الکرسی کے ساتھ بھی ایک خاص تعلق ہے۔ سو اس نقش کے حاملافراد کو آیت الکرسی کی تلاوت دن میں کم از کم دس مرتبہ یا انیس مرتبہ لازمی کرنی چاہیے۔ الحی القیوم کا مطلب زندہ اورقائم رکھنے والا ہے۔ سو وہ سب کچھ جو آپ اپنی زندگی میں زندہ اور قائم رکھنا چاہتے ہیں، وہ سب اس نقش و ذکر سےممکن ہے۔ جو کچھ آپکی زندگی میں مردہ ہو چکا ہے، اُسکو دوبارہ زندگی بخشنے کے لیے بھی یہ نقش و ذکر موثر ثابت ہو گا۔ایک مثال یہ ہے کہ فرض کریں آپکی نوکری چلی گئی۔ اب یہ چیز مردہ گنی جائے گی۔ نئی اور بہتر نوکری آپکی زندگی میںپیدا ہو گی اور قائم رہے گی۔ شادی ہو گئی اور طلاق ہو گئی تو اب یہ شادی مردہ تصور ہو گی ان شاالله نئی شادی بہتر جگہہو گی اور قائم رہے گی۔ الحی القیوم کو اسم اعظم کہا گیا ہے اور یہ قران پاک میں تین جگہوں پر آیا ہے۔ گو کہ اسکو اسماعظم کہنے والے افراد غلطی کا شکار ہیں کیونکہ اسم اعظم کچھ اور ہے۔ یہ اسم اعظم نہیں لیکن اسم اعظم سے کم بھینہیں۔ یہ الله تعالی رب القھار کی وہ صفات ہیں جنسے سب دیگر صفات زندہ اور قائم ہیں۔ سو ان اسمائے الہی کا مرتبہبہرحال بے حد بلند ہے اور اسکا صحیح معنوں میں عامل و ذاکر موت کے آگے بھی کھڑا ہو سکتا ہے جو فی الوقت و زمانہ ممکنتو نہیں لیکن چونکہ خواص کی بات ہو رہی ہے اسلیے ذکر کر دیا۔ اگر آپ یا آپکے گھر میں کوئی بیمار ہو تو اس نقش کو اتوارکے دن پہلی ساعت میں لکھ کر نیچے یہ لکھیے، “ فلاں ابن فلاں کو فلاں مرض سے شفا حاصل ہو بحق الله الحی القیوم۔ انیسلیٹر کی پانی کی بوتل میں حل کر لیا جائے اور انیس دن روزانہ ایک لیٹر پانی پلایا جائے۔ جادو جنات کے امراض میں بھیاسی طرح نقش لکھ کر اُسکے نیچے اپنے مطلب کی عزیمت لکھ کر پلایا جائے۔ اگر ضرورت محسوس ہو تو انیس دن کے بعددوبارہ اتوار کو نقش لکھ کر پھر انیس دن پلایا جائے۔ مریض اپنے بیماری کے ایام میں اسمائے الہی اور آیت الکرسی بکثرتپڑھے۔ اگر جادو جنات و دشمنان سے حفاظت کے لیے کوئی نقش بنانا چاہے تو نقش بنانے کے بعد بسم الله الحی القیوم کے آگےسے شروع کر کے پوری آیت الکرسی نقش کے چاروں طرف لکھ دے اور اپنے کمرے میں یا گھر کے صدر دروازے کے اوپر لٹکادے۔ میں اس نقش کے اتنے خواص لکھ سکتا ہوں اور طریقے کہ کم از کم دس پوسٹس ہوں لیکن بہتر ہے کہ آپ خود سمجھجائیں کہ سب کچھ ممکن ہے۔
اس نقش کی شمع بھی بہت طاقتور اور جلالی ہے اور اسم ذات الله اور اسمائے الہی الحی القیوم اور آیت الکرسی کی جمیعبرکات کی حامل ہے، لیکن وہ بہرحال انھی افراد کے لیے ہو گی جو بدیہہ دینگے۔ اصل نقش کی ایک تصویر میں پوسٹ کردونگا گیارہ تاریخ سے پہلے پہلے۔ اتنی دیر آپ لوگ پوسٹ کو سمجھیے۔ وقت سے پہلے پہلے ایک آدھی مرتبہ نقش کو پینسلسے کاغذ پر لکھ کر پریکٹس کر لیجیے تاکہ وقت پر آسانی ہو۔ یہ نقش بالکل مربع کی طرح ہی بنے گا، بس کچھ لائنیں فالتولگیں گی۔ جن لوگوں نے میرا اوج مریخ کا نقش لکھا ہے اگر وہ چاہیں تو اسکو یعنی اوج شمس والا نقش بھی بنا سکتے ہیں۔اگر آپ نے اوج مریخ والا نقش کسی موٹے کاغذ پر بنایا ہے تو یہ اوج شمس والا نقش اپ اُسکی بیک پر بھی بنا سکتے ہیں۔
یاد رکھیے نقش کے ساتھ نقش سے منسوبہ ذکر نقش کی تاثیر بڙھاتے ہیں اور نقش کے موکلات زیادہ تندہی سے آپکا کامسرانجام دیتے ہیں۔ نقش کا ذکر نقش کی قوت بھی بڑھاتا ہے۔ جو کہتے ہیں نقوش جفر میں ذکر الہی ضروری نہیں وہ بکواسکرتے ہیں۔
صدق الله العلی العظیم
والله اعلی و اعلم۔