اعوذ بالله من الشیطن الرجیم
انه من سلیمن وانه بسم الله الرحمن الرحیم
بسم الله المذل القھار لکل عدو و شیطان۔
سات دسمبر ۲۰۲۳ بروز جمعرات صبح پانچ بج کر دس منٹ سے تثلیث عطارد و مشتری کی شروعات ہو گی اور خاتمہ نو دسمبر ۲۰۲۳ بروز ہفتہ شام چھ بج کر تیس منٹ پر ہو گا۔ جو لوگ ساعات کا علم رکھتے ہیں وہ اس وقت میں کسی بھی عطارد یا مشتری کی سعد ساعت میں نقش لکھ سکتے ہیں اور عمل کر سکتے ہیں۔ جو ساعات کا علم نہیں رکھتے، اُنکے لیے میں کچھ اوقات عرض کر دیتا ہوں۔
۱۔ سات دسمبر کو فجر کی نماز ادا کر کے فوراً نقش لکھ لیجیے۔
۲۔ آٹھ دسمبر جمعہ کو مغرب کی نماز سے ایک گھنٹہ پہلے سے شروع کر کے مغرب کی نماز تک اس نقش کو لکھ لیجیے۔
۳۔ نو دسمبر ہفتہ کو غروب آفتاب کے وقت فورا مغرب کی نماز پڑھ کر نقش لکھ لیجیے۔ غروب آفتاب سے شروع کر کے ایک گھنٹہ ہو گا آپکے پاس جسمیں نماز ادا کرنی ہے اور نقش لکھنا ہے۔ باقی عمل کا ورد جتنی دیر مرضی چلے۔
کوشش کیجیے گا سات یا آٹھ دسمبر کو ہی نقش لکھ لیں اور نو دسمبر تک نہ جانا پڑے۔ باقی مجبوری میں پھر سب کچھ جائز ہے۔
نقش اور نقش لکھنے کا طریقہ میں نے سارا یو ٹیوب پر پوسٹ کر دیا ہے جسکا لنک پوسٹ کے آخر میں دیا گیا ہے۔ یہ نقش، الله لطیف بعبادہ، کا ہے۔ اس نقش میں جس آیت مبارکہ کی روحانیت سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی گئی ہے وہ یہ ہے۔
اَللّٰهُ لَطِیْفٌۢ بِعِبَادِهٖ یَرْزُقُ مَنْ یَّشَآءُۚ-وَ هُوَ الْقَوِیُّ الْعَزِیْزُ۔
ترجمہ:
اللہ اپنے بندوں پر لطف فرمانے والا ہے،جسے چاہتا ہے روزی دیتا ہے اور وہی قوت والا، عزت والا ہے۔
تفسیر:
{اَللّٰهُ لَطِیْفٌۢ بِعِبَادِهٖ: اللہ اپنے بندوں پر لطف فرمانے والا ہے۔}
اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر بے شمار احسانات کرتا ہے اور اس کے احسانات کے دائرے میں نیک اور بد لوگ سب داخل ہیں۔ بندے اللہ تعالیٰ کی نافرمانی اور گناہوں میں مشغول رہتے ہیں اس کے باوجود وہ انہیں بھوک سے ہلاک نہیں کرتا۔اللہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے اپنی حکمت کے تقاضوں کے مطابق روزی دیتا ہے اور وسعت ِعیش عطا فرماتا ہے اور اس میں مؤمن اور کافر سبھی داخل ہیں۔
رزق کی وسعت اور تنگی بھی رب القھار کی حکمت کے مطابق ہے۔
اس آیت سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے بعض بندوں کو زیادہ اور بعض کو کم رزق عطا فرماتا ہے اور اس وسعت اور تنگی میں اللہ تعالیٰ کی بے شمار حکمتیں ہیں۔ اسی سورت میں ایک اور مقام پر اس کی ایک حکمت بیان کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
’’وَ لَوْ بَسَطَ اللّٰهُ الرِّزْقَ لِعِبَادِهٖ لَبَغَوْا فِی الْاَرْضِ وَ لٰكِنْ یُّنَزِّلُ بِقَدَرٍ مَّا یَشَآءُؕ-اِنَّهٗ بِعِبَادِهٖ خَبِیْرٌۢ بَصِیْرٌ‘‘(شوری:۲۷)
ترجمۂ اور اگر اللہ اپنے سب بندوں کیلئے رزق وسیع کردیتا تو ضرور وہ زمین میں فساد پھیلاتے لیکن اللہ جتنا چاہتا ہے اتارتا ہے ، بیشک وہ اپنے بندوں سے خبردار ہے اور دیکھ رہا ہے۔
اور حضرت عمر فاروق رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، نبی کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ فرماتا ہے میرے بعض مؤمن بندے ایسے ہیں کہ مالداری اُن کے ایمان کی قوت کا باعث ہے اگر میں انہیں فقیر محتاج کردوں تو اُن کے عقیدے فاسد ہوجائیں اور بعض بندے ایسے ہیں کہ تنگی اور محتاجی ان کے ایمان کی قوت کا باعث ہے، اگر میں انہیں غنی مالدار کردوں تو اُن کے عقیدے خراب ہوجائیں۔( تاریخ بغداد، حرف الالف من آباء الابراہیمین، ۳۰۴۴-ابراہیم بن احمد بن الحسن۔۔۔ الخ، ۶ / ۱۴-۱۵)
لہٰذا جسے رزق میں تنگی کا سامنا ہے وہ یہ نہ سوچے کہ فلاں شخص کو اتنا مال ملا ہے،فلاں کو اتنی دولت عطا ہوئی ہے جبکہ میں رزق کے معاملے میں تنگیوں کا سامنا کر رہا ہوں بلکہ اسے اس بات پر غور کرنا چاہئے کہ رزق تھوڑا ملنے میں میری ہی بھلائی ہو گی کیونکہ جس چیز میں میری بھلائی ہے اسے میرا رب القھار بہتر جانتا ہے اور چونکہ رزق دینے والا بھی وہی ہے ا س لئے اس کی بارگاہ سے مجھے دوسروں کے مقابلے میں کم رزق ملنے میں یقینا میری دنیا اور آخرت کا بھلا ہو گا اور اسی میں میرے ایمان کی قیمتی ترین دولت کی حفاظت کا سامان ہو گا کیونکہ ہو سکتا ہے کہ دولت ملنے کے بعد میرا دل بدل جائے اور میں رب القھار کی نافرمانیوں میں مبتلا ہو کر اپنے ایمان کی دولت ضائع کر بیٹھوں اور قیامت کے دن جہنم کے دردناک عذاب میں ہمیشہ کے لئے مبتلا ہو جاؤں ۔ ایسا کرنے سے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ پریشان دماغ کو راحت اور بے چین دل کو سکون نصیب ہو گا۔
یہ نقش بڑے کام کا ہے اور سارے کا سارا نو کی قوت پر بنایا گیا ہے۔ نقش بنانے کا طریقہ تو سارا وڈیو میں درج ہے۔ اس نقش اور ریاضت کے فوائد وہی ہیں جو آیت کے ترجمہ سے ظاہر ہیں۔ خامخواہ تمھید باندھنے کی ضرورت نہیں۔ جو دعا اس عمل میں استعمال کی گئی ہے وہ یہ ہے۔
اللھم ارحمنی و وسع رزق وسعة لا احتاج الی احد من خلقک۔ اس دعا کے ترجمے سے بھی آپکو اندازہ ہو جائے گا کہ یہ عمل کن تاثیرات کا حامل ہے۔ مختصر یہ کہ یہ عمل رزق و تسخیر سے متعلق ہے۔ اس ریاضت کے کرنے والے پر رب القھار کی مہربانیاں بے پایاں نازل ہوتی ہیں۔ عمل سے پہلے عمل میں دیا گیا طلسم اپنے بائیں بازو پر لکھ لیجیے گا کسی بھی رنگ کے پین یا مارکر سے۔ پھر شمع پر اعداد لکھ کر شمع جلا دیجیے گا۔ اس مقصد کے لیے شمع پہلے سے تیار کر لیجیے گا۔ پھر ہلدی یا زعفران کے رنگ سے نقش لکھ لیجیے گا۔ بازار میں اس رنگ کے فوڈ کلر بھی ملتے ہیں۔ اُس فوڈ کلر کو انک پین میں بھر کر اُس سے بھی نقش لکھا جا سکتا ہے۔ نقش مکمل کرنے کے بعد اُس پر ۲۷۹ مرتبہ پوری آیت پڑھ کر دم کر دیجیے گا۔ پھر عطارد و مشتری کی چیزیں ملا کر ختم دلا دیجیے گا۔ اس نقش کو پلاسٹک میں کھلا ہی لپیٹ کر (یعنی نقش کو موڑنا نہیں) اپنی الماری میں یا جہاں آپ پیسے و زیورات رکھتے ہیں، وہاں رکھ دیجیے گا۔ خواتین اپنے پرس میں بھی رکھ سکتی ہیں۔ روزانہ نو دنوں تک شمع جلا کر آیت مبارکہ کی ۲۷۹ مرتبہ تلاوت کر لیجیے گا۔ بعد میں روزانہ پینتالیس مرتبہ آیت کی مداومت جاری رکھیے گا۔ جو نماز ریگولر پڑھتے ہیں وہ بے شک ہر نماز کے بعد نو مرتبہ پڑھ لیں۔ ہر مہینے اسی طرح نو دن کی ریاضت کرتے رہیے گا۔ نو دن کا مطلب یہ ہے کہ کم از کم نو دن، باقی آپ زیادہ کرنا چاہیں تو جتنے مرضی دن کریں۔ نقش پر صرف پہلے دن دم کرنا ضروری ہے، روزانہ نہیں۔ نو دن کے بعد عمل کی شمع روزانہ بھی جلائی جا سکتی ہے اور بس آیت کا ورد پینتالیس بار کر لیا کریں۔
اس عمل کا طلسم بھی نو کی طاقت کو استعمال کرتے ہوئے بنایا گیا ہے۔ یاد رہے کہ نقش کا طلسم، بازو کا طلسم اور شمع کا طلسم سب ایک ہی ہیں۔ اگر فرض کریں کہ نقش لکھنے کے بعد آپ تھک جائیں تو بے شک ورد اور ختم آپ تھوڑی دیر ریسٹ لے کر کر لیں۔ اس سلسلے میں وقت کی پرواہ نہ کریں یعنی نقش تو مقررہ وقت میں ہی لکھیں لیکن ورد اور ختم جب چاہیں ادا کر لیں۔
صدق الله العلی العظیم
والله اعلی و اعلم۔