اعوذ بالله من الشیطن الرجیم
بسم الله المذل القھار لکل عدو و شیطان۔
سال ۲۰۲۳ کا پہلا مکمل سورج گرہن رمضان المبارک بیس اپریل بروز جمعرات کو صبح چھ بج کر پینتیس منٹ پر شروع ہوگااور اختتام تقریباً صبح گیارہ اٹھاون پر ہو گا۔ تقریباً پانچ گھنٹے سے کچھ اوپر کا دورانیہ ہوگا اس گرہن کا۔
ویسے تو زیادہ تر لوگ اسوقت سو رہے ہونگے لیکن اپ میں سے جو جاگ رہے ہوں یا اب جاگنے کا پلان بن جائے، انکے لیے کچھعبادات و ریاضت کے طریقے پیش خدمت ہیں۔ گرہن کے بہانے کچھ وقت مزید رمضان المبارک کے اختتام پر عبادت میں صرف ہوجائے گا جس سے کہ نہ صرف آپکو عبادت الہی کا بے پناہ ثواب حاصل ہو گا بلکہ نجوم پر یقین رکھنے والوں کے لیے گرہن کینحوست سے بچنے کا بندوبست بھی ہو جائے گا۔
گرہن کو چونکہ ایک منحوس وقت سمجھا جاتا ہے اسلیے پوری دنیا کے جادوگر اسمیں اپنے عملیات کی تجدید بھی کرتے ہیںاور ساتھ ساتھ لوگوں پر اُس جادو کو چلاتے بھی ہیں۔ گرہن کا وقت منحوس ہوتا ہے یا نہیں، یہ ایک الگ بحث ہے لیکن اس وقتکی ایک خاص تاثیر ایک خاص ہیبت کے ساتھ ہوتی ہے۔ لوگ عموماً اسمیں حروف صوامت کی زکوۃ ادا کرتے ہیں جو سوائےضیائع اوقات اور کچھ نہیں۔ نہ ان سے بندش کے اعمال میں کوئی کامیابی ملتی ہے اور شائد ہی کسی کا کوئی عمل چلتا ہو۔بہرحال بندش میں چونکہ ایک خاص مزہ ہے تو مزہ لینے میں کوئی حرج نہیں۔ اسم الہی المانع کا کوئی چھوٹا سا ذاکر بھی انحروف سے لگائی گئی بندش کو ختم کر سکتا ہے۔
۱۔ چونکہ صبح سویرے کا وقت ہو گا اسلیے شمع کے اعمال نہیں دے رہا۔ گرہن کے دوران اپنے بائیں بازو پر کسی بھی رنگ کےپین یا مارکر سے یہ طلسم ۵۹۰۳۶۶۷ لکھ کر اسم الہی یَاقَابِضُ کو ۹۰۳ مرتبہ پڑھے اور اسکے بعد یَا ظَہِیࣿرُ کو ۱۱۱۵ مرتبہپڑھ لے اور اسکے بعد اپنی حاجات کی دعا کر لے۔ مدت ہوئی یہ اعداد مجھے میرے ایک استاد نے دیے تھے اور کمال شفقت کامظاہرہ کرتے ہوئے آگے بھی دینے کی اجازت دی تھی۔ اس عمل کی برکت و وسیلے سے حاجات کے پورا ہونے کی سبیل تو بنےگی ہی بلکہ گرہن میں کسی طرف سے بھی ذاکر کے اوپر کیا گیا نحس عمل ضائع ہو جائے گا۔ گرہن کی نحوست کا بھی اگراس ذاکر کے زائچے میں کوئی کردار ہوا تو وہ ختم ہو جائے گی۔ واضح رہے کہ یہ عمل صرف تب کیا جا سکتا ہے جب چاند یاسورج گرہن جمعرات کے دن ہوں۔ اس عمل کو بھی گرہن میں دو تین مرتبہ دھرایا جا سکتا ہے۔ اگر شمع جلانا چاہیں تو انھیاعداد کی شمع بھی جلا لیجیے گا لیکن شمع کی کوئی پابندی نہیں۔ اس عمل کو اپ گرہن جے دوران دو یا تین مرتبہ دھرا بھیسکتے ہیں اگر چاہیں تو۔
۲۔ ایک نماز کا طریقہ ہے جو ویسے تو کسی بھی وقت پڑھی جا سکتی ہے لیکن اُس کے علاوہ کسی بھی سیارے کی نحسنظرات میں اگر پڑھ کر تحفظ کی دعا کی جائے تو اُس سیارے کی نحوست سے مکمل تحفظ حاصل ہوتا ہے۔ اگر آپکے زائچےمیں کوئی منحوس نظر ہو یا کوئی سیارہ رجعت یا کسی بھی طرح کے نحس اثرات دے رہا ہو تو اُس سیارے کے منسوب دن میںیہ نماز ادا کر لی جائے۔ اسی طرح اگر کوئی نجومی آپکو کہے کہ فلاں دورانیہ آپکے لیے منحوس ہے تو اُس دورانیہ میں اسنماز کو پڑھ کر تحفظ اور نحوست سے بچاو کی دعا کریں اور بے فکر ہو جائیں۔ اسی طرح اگر زائچے میں چاند گرہن یا سورجگرہن کے نحس اثرات متوقع ہوں تو گرہن میں یہ نماز ادا کر لیجیے۔ کچھ لوگ سیارگان کی نحوست سے بہت خوفزدہ رہتے ہیں،اُنکے لیے یہ نماز کسی نعمت سے کم نہیں۔ یہ نماز سیارگان کی نحوست کے علاوہ کسی بھی شر سے محفوظ رہنے کے لیےبھی پڑھی جا سکتی ہے۔
طریقہ یہ ہے کہ دو رکعت نماز کی نیت کریں برائے رفع نحوست چاند گرہن یا جس بھی سیارے کی ہو۔ نماز شروع کیجیے اورپہلی رکعت میں الحمد شریف کے بعد بسم الله الرحمن الرحیم پڑھ کر فلق و ناس دونوں بالکل اکھٹی پڑھیں کہ دونوں سورتوںکے بیچ میں بسم الله نہ پڑھی جائے۔ یعنی قل اعوذ برب الفلق سے شروع کر کے خاتمہ من الجنة والناس تک ہو۔ پھر پندرہ مرتبہیہ پڑھیے واستغفرالله ان الله غفور الرحیم (یہ سورہ مزمل کا آخیر ہے)۔ اب الله اکبر کہہ کر رکوع میں جائیے اور رکوع کیتسبیح کے بعد رکوع کی ہی حالت میں پندرہ مرتبہ یہ پڑھیے واستغفرالله ان الله غفور الرحیم۔ پھر سمع الله لمن حمدہ پڑھ کرسیدھے کھڑے ہو جائیں اور پھر پندرہ مرتبہ واستغفرالله ان الله غفور الرحیم پڑھیے۔ اب الله اکبر کہہ کر سجدے میں چلے جائیےاور سجدے کی تسبیح کے بعد پھر پندرہ مرتبہ واستغفرالله ان الله غفور الرحیم پڑھیے۔ پھر الله اکبر کہہ کر جلسے کی حالت میںبیٹھیے اور پندرہ مرتبہ واستغفرالله ان الله غفور الرحیم پڑھیے۔ پھر الله اکبر کہہ کر دوسرا سجدہ کریں اور سجدے کی تسبیحکے بعد پھر پندرہ مرتبہ واستغفرالله ان الله غفور الرحیم پڑھیے۔ اب الله اکبر کہہ کر دوسری رکعت کے لیے کھڑے ہو جائیں اوردوسری رکعت بھی بالکل پہلی رکعت کی طرح ادا کریں۔ ہر رکعت میں واستغفرالله ان الله غفور الرحیم نوے مرتبہ دھرایا جائےگا۔
اس نماز کے ادا کرنے کے بعد دعا کے لیے ہاتھ اٹھائیے، پہلے درود شریف پڑھیے پھر فلق و ناس پڑھیے جیسے نماز میں پڑھیتھی کہ دونوں سورتوں کے درمیان بسم الله نہیں پڑھنی اور اسکے بعد اپنی حاجت کی دعا کیجیے اور دوبارہ درود پڑھ کر تینمرتبہ آمین کہہ دیجیے۔ یقین رکھیے یہ نماز ایک تحفہ ہے۔ اسکو ہر حاجت ہر شر میں پڑھا جا سکتا ہے۔ یہ نماز اپنے بچوں کوبھی سکھائیں۔ یہ نماز آپ میری کسی بھی شمع کے پاس بھی ادا کر سکتے ہیں۔
وَاسْتَغْفِرُوا اللَّهَ ۖ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ۔
چونکہ عوام الناس نے اس رمضان المبارک میں سورہ مزمل پر بہت توجہ کی ہے اسلیے مندرجہ بالا سورہ مزمل کی نماز کا یہطریقہ بھی نعمت سے کم نہیں۔ اس نماز کو نماز برائے حاجت کے طور پر کسی بھی وقت ادا کر سکتے ہیں۔ ہمارے کچھ سوکالڈ اہل علم حضرات ہر وقت استغفار پر زور دیتے نظر آتے ہیں کہ بندہ عبادت کوئی نہ کرے، اپنے آپکو ٹھیک کوئی نہ کرے اوربس استغفار کرتا رہے۔ جب کہ سنت محمد کریم کے مطابق اگر ہر فرض نماز کے فرائض کے بعد اپ نے ایک مرتبہ اونچی آوازمیں الله اکبر اور تین مرتبہ آہستہ سے استغفرالله کہہ دیا تو استغفار کی ضرورت پوری ہو جاتی ہے۔ مندرجہ بالا نماز میں بھیکثیر تعداد میں استغفار قرآنی آیت کی طرز پر کی گئی ہے یعنی استغفار بھی ہو گئی اور تلاوت قرآن بھی۔ میرے نزدیک تواستغفار بس اتنی کافی ہے جتنی ہر نماز کے بعد محمد کریم سے ثابت ہے، اگر دل سے کی گئی ہو تو، لیکن اگر زیادہ کرنی ہےتو پھر قرآنی آیات جنمیں استغفار کا ذکر ہے، انکی تلاوت میرے نزدیک زیادہ افضل ہے۔ اس نماز کے بعد استغفار کے سوا سوالاکھ کے چلوں کی ضرورت نہیں رہتی۔
چونکہ رمضان المبارک کا اختتام ہے اور لوگ تھک چکے ہیں مجھ سمیت۔ اجسام کمزوری کی طرف مائل ہیں تو زیادہ عملیاتبتانے کا فائدہ نہیں۔ اپنی برداشت کے مطابق مندرجہ بالا اعمال سے فیض یاب ہوں۔
صدق الله العلی العظیم
والله اعلی و اعلم۔