اعوذ بالله من الشیطن الرجیم
بسم الله المذل القھار لکل عدو و شیطان
کل مورخہ بارہ دسمبر ۲۰۲۲، پیر ، رات کو بارہ بجے سے لے کر ایک بجے تک قضائے حاجت و ترقی درجات کا ایک بہت موثر وقت ہے۔
اس وقت کے لیے قرآن مجید کا قضائے حاجت کا سو آیات کا عمل دوبارہ پوسٹ کر رہا ہوں لیکن اس بار اسمیں کچھ تبدیلیاں ہیں۔ وقت مقررہ پر سب سے پہلے رب القھار کے ۹۹ ناموں کی تلاوت کی جائے گی جو کہ اس طرح ہے
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے ننانوے یعنی ایک کم سو نام ہیں جو انہیں یاد کرے گا جنت میں داخل ہوگا۔ هُوَ اللَّهُ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الرَّحْمَنُ الرَّحِيمُ الْمَلِکُ الْقُدُّوسُ
السَّلَامُالْمُؤْمِنُ الْمُهَيْمِنُ الْعَزِيزُ الْجَبَّارُ الْمُتَکَبِّرُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ الْغَفَّارُ الْقَهَّارُ الْوَهَّابُ الرَّزَّاقُ الْفَتَّاحُ الْعَلِيمُ الْقَابِضُ الْبَاسِطُ
الْخَافِضُالرَّافِعُ الْمُعِزُّ الْمُذِلُّ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ الْحَکَمُ الْعَدْلُ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ الْحَلِيمُ الْعَظِيمُ الْغَفُورُ الشَّکُورُ الْعَلِيُّ الْکَبِيرُ الْحَفِيظُ الْمُقِيتُ
الْحَسِيبُالْجَلِيلُ الْکَرِيمُ الرَّقِيبُ الْمُجِيبُ الْوَاسِعُ الْحَکِيمُ الْوَدُودُ الْمَجِيدُ الْبَاعِثُ الشَّهِيدُ الْحَقُّ الْوَکِيلُ الْقَوِيُّ الْمَتِينُ الْوَلِيُّ الْحَمِيدُ الْمُحْصِي
الْمُبْدِئُالْمُعِيدُ الْمُحْيِي الْمُمِيتُ الْحَيُّ الْقَيُّومُ الْوَاجِدُ الْمَاجِدُ الْوَاحِدُ الصَّمَدُ الْقَادِرُ الْمُقْتَدِرُ الْمُقَدِّمُ الْمُؤَخِّرُ الْأَوَّلُ الْآخِرُ الظَّاهِرُ الْبَاطِنُ
الْوَالِيَالْمُتَعَالِي الْبَرُّ التَّوَّابُ الْمُنْتَقِمُ الْعَفُوُّ الرَّئُوفُ مَالِکُ الْمُلْکِ ذُو الْجَلَالِ وَالْإِکْرَامِ الْمُقْسِطُ الْجَامِعُ الْغَنِيُّ الْمُغْنِي الْمَانِعُ الضَّارُّ النَّافِعُ
النُّورُالْهَادِي الْبَدِيعُ الْبَاقِي الْوَارِثُ الرَّشِيدُ الصَّبُورُ (وہی اللہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں، رحمن، رحیم، بادشاہ، برائیوں سےپاک، بے عیب، امن دینے والا، محافظ، غالب، زبردست، بڑائی والا، پیدا کرنے والا، جان ڈالنے والا، صورت دینے وال، درگزر فرمانےوالا، سب کو قابو میں رکھنے والا، بہت عطا فرمانے والا، بہت روزی دینے والا، سب سے بڑا مشکل کشا، بہت جاننے والا، روزیتنگ کرنے ولا، عزت دینے والا، ذلت دینے والا، سب کچھ سننے والا، دیکھنے والا، حاکم مطلق، سراپا انصاف، لطف وکرم والا،باخبر، بردبار، بڑا بزرگ، بہت بخشنے والا، قدردان بہت بڑا، محافظ، قوت دینے والا، کفایت کرنے والا، بڑے مرتبے والا، بہت کرموالا، بڑا نگہبان، دعائیں قبول کرنے والا، وسعت والا، حکمتوں والا، محبت کرنے والا، بڑا بزرگ، مردوں کو زندہ کرنے والا، حاضروناظر، برحق کار ساز، بہت بڑی قوت والا، شدید قوت والا، مددگار، لائق تعریف، شمار میں رکھنے، پہلی بار پیدا کرنے والا،دوبارہ پیدا کرنے والا، موت دینے والا، قائم رکھنے والا، پانے والا، بزرگی والا، تنہا، بے نیاز، قادر، پوری طاقت والا، آگے کرنےوالا، پیچھے رکھنے والا، سب سے پہلے، سب کے بعد، ظاہر، پوشیدہ، متصرف، بلند و برتر، اچھے سلوک والا، بہت توبہ قبولکرنیوالا، بدلہ لینے والا، بہت معاف کرنے والا بہت مشفق، ملکوں کا مالک، جلال واکرام والا، عدل کرنے والا، جمع کرنے والا، بےنیاز، غنی بنانے والا، روکنے والا، ضرر پہنچانے والا، نفع بخش ہدایت دینے والا، بے مثال ایجاد کرنے والا، باقی رہنے والا، نیکیکو پسند کرنے والا، صبر وتحمل والا
اسماء کو پڑھنے کا طریقہ:
جب اسماء کو پڑھنے کا ارادہ ہو تو یوں شروع کریں۔
ھواللہ الذی لا الٰہ الا ھو الرحمٰن الرحیم
آخر تک مسلسل پڑھتے جائیں۔ ہر اسم کے آخر پر پیش پڑھیں اور اسے آگے والے اسم سے ملا کر پڑھیں۔ جس اسم پر سانس ٹوٹ جائے اس کو نہ ملائیں۔ اس سے آگے کا اسم اَل کے ساتھ شروع کریں۔
ویسے تو اللہ کے خوبصورت نام اور صفات عالیہ کی تعداد غیر محدود ہے، جن میں کم وبیش 125 قرآن وسنت میں وارد ہوئےہیں۔ لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ اللہ کی مزید کوئی صفت نہیں ہے۔ سیدنا ابن مسعود سے مروی ہے کہ نبی اکرمﷺ نےفرمایا:
« مَا أَصَابَ أَحَدًا قَطُّ هَمٌّ وَلَا حَزَنٌ فَقَالَ
اللَّهُمَّ إِنِّي عَبْدُكَ وَابْنُ عَبْدِكَ وَابْنُ أَمَتِكَ نَاصِيَتِي بِيَدِكَ مَاضٍ فِيَّ حُكْمُكَ عَدْلٌ فِيَّ قَضَاؤُكَ أَسْأَلُكَ بِكُلِّ اسْمٍ
هُوَ لَكَ سَمَّيْتَ بِهِ نَفْسَكَ أَوْ عَلَّمْتَهُ أَحَدًا مِنْ خَلْقِكَ أَوْ أَنْزَلْتَهُ فِي كِتَابِكَ أَوْ اسْتَأْثَرْتَ بِهِ فِي عِلْمِ الْغَيْبِ
عِنْدَكَ أَنْ تَجْعَلَ الْقُرْآنَ رَبِيعَ قَلْبِي وَنُورَ صَدْرِي وَجِلَاءَ حُزْنِي وَذَهَابَ هَمِّي إِلَّا أَذْهَبَ اللهُ هَمَّهُ وَحُزْنَهُ وَأَبْدَلَهُ
مَكَانَهُ فَرَجًا »
”کسی شخص کو اگر کوئی پریشانی یا تکلیف پہنچے تو وہ یوں دُعا کرے ‘کہ اے اللہ میں آپ کا بندہ، آپ کے بندے کا بیٹا، آپکی بندی کا بیٹا، میری پیشانی آپ کے ہاتھ میں ہے، میرے بارے میں آپ کا حکم لاگو ہوتا ہے، میرے بارے میں آپ کا ہر فیصلہ عدل پر مبنی ہے، میں آپ کو آپ کے ہر اس نام کا – جو آپ نے خود اپنا نام رکھا یا اپنی مخلوق میں سے کسی کو سکھایا یااپنی کتاب میں نازل کیا یا اسے اپنے علم غیب میں رکھا (یعنی کسی دوسرے کو نہ بتایا) – واسطہ دے کر سوال کرتا ہوں کہ قرآن پاک کو میرے دل کی بہار، میرے سینے کا نور ، میرے غم کو کھولنے اور میری پریشانی کو لے جانے کا ذریعہ بنادیں‘ تواللہ تعالیٰ اس کی تکلیف اور پریشانی کو دور فرمادیں گے۔”
صحابہ کرام نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! کیا ہم اسے سیکھ نہ لیں؟ آپﷺ نے فرمایا: « بَلَىٰ يَنْبَغِي لِمَنْ سَمِعَهَا أَنْ يَتَعَلَّمَهَا» ”کیوں نہیں جو بھی اس دُعا کو سنے اس کو چاہئے کہ اسے یاد کر لے۔” [مسند احمد: 3704] امام ابن القیم، احمد شاکراور البانی وغیرہم نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔
اس حدیث مبارکہ سے پتہ چلا کہ اللہ تعالیٰ کے بہت سے نام ایسے ہیں جو صرف اللہ کے علم غیب میں ہیں جنہیں اللہ کےعلاوہ کوئی نہیں جانتا۔
قرآن کریم میں ارشاد ہے و ِلله الْاَسْمَآءُ الْحُسْنٰی فَادْعُوْهُ بِهَا وَذَرُوا الَّذِيْنَ يُلْحِدُوْنَ فِيْ اَسْمَآئِهِ طسَيُجْزَوْنَ مَا کَانُوْا يَعْمَلُوْنَo
(الاعراف، 7/ 180)
اور اللہ ہی کے لیے اچھے اچھے نام ہیں، سو اسے ان ناموں سے پکارا کرو اور ایسے لوگوں کو چھوڑ دو جو اس کے ناموں میں حق سے اِنحراف کرتے ہیں، عنقریب انہیں ان (اَعمالِ بد) کی سزا دی جائے گی جن کا وہ ارتکاب کرتے ہیں۔
سو عمل کی ابتدا اس طرح ہو گی کہ پہلے رب القھار کے ۹۹ نام جو اوپر لکھے ہیں انکی تلاوت ایک بار ہو گی۔ اُسکے بعد تعوذو تسمیہ کے ساتھ اپ قرآن مجید کی سو آیات پڑھیں گے۔ شروع الحمد لله رب العلمین سے ہو گا۔ سات آیات فاتحہ کی اوراُسکے بعد ۹۳ آیات سورہ بقرہ کی۔ کل ملا کر سو آیات۔ فاتحہ کے بعد اور بقرہ کے شروع میں بسم الله پڑھنے کی ضرورت نہیں۔ اب مندرجہ ذیل دعا جو اوپر حدیث میں بھی دی گئی ہے، اس کو توجہ و یکسوئی سے تین بار پڑھنا ہے
اللَّهُمَّ إِنِّي عَبْدُكَ وَابْنُ عَبْدِكَ وَابْنُ أَمَتِكَ نَاصِيَتِي بِيَدِكَ مَاضٍ فِيَّ حُكْمُكَ عَدْلٌ فِيَّ قَضَاؤُكَ أَسْأَلُكَ بِكُلِّ اسْمٍ
هُوَ لَكَ سَمَّيْتَ بِهِ نَفْسَكَ أَوْ عَلَّمْتَهُ أَحَدًا مِنْ خَلْقِكَ أَوْ أَنْزَلْتَهُ فِي كِتَابِكَ أَوْ اسْتَأْثَرْتَ بِهِ فِي عِلْمِ الْغَيْبِ
عِنْدَكَ أَنْ تَجْعَلَ الْقُرْآنَ رَبِيعَ قَلْبِي وَنُورَ صَدْرِي وَجِلَاءَ حُزْنِي وَذَهَابَ هَمِّي
مَكَانَهُ فَرَجًا۔ اسکے بعد تین بار اللھم امین کہنا ہے۔ اُسکے بعد اوّل و آخر درود شریف آپ اپنی کسی بھی حاجت کے لیے دعامانگ لیجیے۔ اگلی مرتبہ جب بھی عمل کریں تو اسی طرح، پہلے اسما حسنی پڑھ کر، سورہ بقرہ کی 94 آیت سے شروع کیجیے اور آگے کی سو آیات پڑھ ڈالیے۔ پھر آخر میں تین مرتبہ اللھم آنی عبدک والی دعا اور پھر تین مرتبہ اللھم آمین کہہ کراپنے مقصد یا مقاصد کی دعا کر لیجیے۔ عمل کے بعد شمس کا صدقہ دیجیے گا۔ یہ عمل ہر جمعہ کو بھی ہو سکتا ہے۔ اگرجمعہ والے دن عمل کریں تو عمل کے بعد زھرہ کا صدقہ دیجیے۔ ہر روز بھی ہو سکتا ہے۔ اسکے ساتھ بائیں بازو پر یہ اعدادلازمی لکھ لیں ۵۹۰۳۶۶۷۔ اگر ممکن ہو تو انہی اعداد کی شمع بھی جلا لیجیے گا۔ نہ ممکن ہو تو کم از کم اعداد ضرور بازوپر لکھ لیجیے گا۔ اس طرح کرنے سے آپکا قرآن بھی ختم ہو جائے گا، اسما الہی بھی یاد ہو جائیں گے اور اللھم انی عبدک والیدعا یاد کر کے آپ حدیث کا حکم مانتے ہوئے سنت بھی زندہ ہو گی۔
میرے یقین کے مطابق اس عمل میں آپکو یہ چند فوائد و ثوابات حاصل ہونگے۔ سب سے پہلے اسما الہی یاد ہونگے جنکی وجہ سے آپ جنت کے حق دار ہو جائیں گے۔ الله کے کلام مجید قرآن مجید کی تلاوت کا شرف و ثواب حاصل ہو گا اور آخر میں ایک سنت کو زندہ کرنے کی وجہ سے سو شہیدوں کا ثواب حاصل ہو گا۔ اور ہاں صدقے کا ثواب تو رہ ہی گیا، وہ بھی حاصلہوگا۔
اب یہاں فیس بک کے چند ثواب کے ٹھیکیدار آپکو کہتے نظر آئیں گے کہ دنیا میں قضائے حاجت کے لیے قرآن مجید پڑھنے کاکوئی ثواب نہیں ہوتا بلکہ اس کے موکلات الٹا ذاکر کے لیے اور مشکلات پیدا کرتے ہیں۔ اب اسکے ویسے تو کئی جوابات ہے جووقتا فوقتا میں دیتا رہونگا لیکن اپ لوگوں سے گزارش ہے کہ اظہر حسین صادق کا یہ دعوی ہے کہ نہ صرف آپکو اس عمل ( جوکہ آپ اپنی دنیاوی حاجتوں کے لیے ہی کریں گے) سے مکمل ثواب حاصل ہو گا بلکہ کسی موکل یا جن کی یہ ہمت نہ پڑے گی کہ آپکو کوئی نقصان پہنچا سکے۔ on the contrary قرآن کریم اور اسما کے ملائکہ و جنات آپکے ساتھ بے پناہ مانوس ہونگے اور آپکی عزت و آبرو میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے اور آپکے ساتھ بے پناہ عقیدت و محبت کا تعلق رکھیں گے۔ اورقیامت کے روز اگر آپکو کسی بھی آپکے عمل، جو آپ نے میری وجہ سے کیا ہو گا، خصوصا مندرجہ بالا عمل کا ثواب نہ ملےاور آپکو کہا جائے کہ آپکو آپکے عمل کا کوئی ثواب نہیں ملا کیونکہ وہ دنیاوی حاجت کی نیت سے تھا تو آپ یہ کہہ سکتے ہیںکہ ہمارے ساتھ اظہر حسین صادق نے دھوکہ کیا اور ثواب کے لالچ میں عملیات کرواتا گیا، اسلیے اب اظہر کے نامہ اعمال سےہمیں نیکیاں چاہییں۔ اگر نیکیاں نہ ہوئیں تو بھی آپکے گناہ میرے کھاتے۔ یعنی آپ کے لیے تو وِن وِن سچوئشن ہوئی۔ اس سےبڑھ کر آپ لوگوں کو اور کیا پیشکش کی جا سکتی ہے۔
ویسے بھی ٹرانسپیرینسی انٹرنیشنل پاکستان TIP کی حالیہ رپورٹ کے مطابق کرپشن و جھوٹ میں پولیس کا پہلا نمبر،ٹھیکیداروں کا دوسرا نمبر اور عدلیہ کا تیسرا نمبر ہے پاکستان میں۔ اب اس رپورٹ کے تناظر میں ثواب کے ٹھیکداروں کو آپکوکتنی اہمیت دینی چاہیے، یہ میں اپ پر چھوڑتا ہوں۔
صدق الله العلی العظیم
والله اعلی و اعلم۔
جزاک اللّہ بھائی جان ماشاءاللہ میں کوشش کروں گی عمل کرسجوں ابھی تو بہت تیز بخار ہے اور اگر حدیث شریف جو دعا میں پڑھنی وہ پلہے کی طرح جو علیدہ سے لکھ دیتے لکھ دی جائے تو پڑھنے میں آسانی ہوگئی ۔۔۔
میں نے الگ سے تصویر لگا دی ہے
بہت عمدہ عمل ماشااللہ ۔اللہ پاک پڑھنے کی توفیق دیں۔آمین
شکریہ
بہت بہت شکریہ قبولیت دعا کے وقت کے لیے ان شاءاللہ کروں گی جزاک اللہ اس راہنمائی کے لئے
اسلام و علیکم سر انشاء اللہ آج اس عمل میں شامل ہوں گی آپ سے دعا کی درخواست ہے
وعلیکم السلام بالکل کیجیے