spiritual revelations

قمری و شمسی گرہن ۲۰۲۵

اعوذ باللہ من الشیطن الرجیم

بسم اللہ القاہر القھار

مکمل چاند گرہن سات ستمبر کو رات ساڑھے آٹھ بجے لگنا شروع ہو گا اور رات کو ایک بج کر پچپن منٹ پر ختم ہو گا۔ پانچ گھنٹے پچیس منٹ کا دورانیہ ہو گا۔ پاکستان میں یہ نظر بھی آئے گا۔

جزوی شمسی گرہن اکیس ستمبر ۲۰۲۵ کو رات ساڑھے دس بجے لگنا شروع ہو گا اور رات دو بج کر پچاس منٹ پر اسکا خاتمہ ہو گا۔ یہ گرہن چار گھنٹے بیس منٹ کا ہو گا۔

یہ گرہن نجوم کی رو سے زیادہ تر لوگوں کے لیے نحس اور کچھ کے لیے سعد بھی ہوتے ہیں۔ اس بات پر منحصر ہے کہ گرہن کس گھر میں لگ رہا ہے۔ بہرحال نحس ہو سعد ہو، ہم نے بس اپنا کام کرنا ہے اور وہ ہے ذکر الٰہی۔ ایک آیت قرآنی ہے،

یٰـٓاَیُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اِذَا لَقِيْتُمْ فِئَةً فَاثْبُتُوْا وَاذْکُرُوا اللهَ کَثِيْرًا لَّعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَo

(الأنفال، 8 : 45)

’’اے ایمان والو! جب (دشمن کی) کسی فوج سے تمہارا مقابلہ ہو تو ثابت قدم رہا کرو اور اللہ کو کثرت سے یاد کیا کرو تاکہ تم فلاح پا جاؤo‘‘

’حضرت ابو ہریرہ اور ابو سعید خدری رضی اللہ عنھما دونوں نے حضور نبی اکرم ﷺ کے بارے میں گواہی دی کہ آپ ﷺ نے فرمایا : جب بھی لوگ اللہ تعالیٰ کے ذکر کے لئے بیٹھتے ہیں انہیں فرشتے ڈھانپ لیتے ہیں اور رحمت انہیں اپنی آغوش میں لے لیتی ہے اور ان پر سکینہ (سکون و طمانیت) کا نزول ہوتا ہے اللہ تعالیٰ ان کا ذکر اپنی بارگاہ کے حاضرین میں کرتا ہے۔‘‘

اس حدیث کو امام مسلم اور ترمذی نے روایت کیا ہے اور امام ترمذی کہتے ہیں کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

آیت قرآنی سے ثابت ہوا کہ مصیبت کے وقت ذکر الٰہی کی تاکید اور حدیث سے ثابت ہوا ذکر الٰہی کے فوائد۔

’حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : تم میں سے جو شخص پوری رات (عبادت کرنے کی) مشقت سے عاجز ہے، دولت خرچ کرنے میں بخیل ہے اور دشمن کے ساتھ جہاد کرنے میں بزدل ہے، اُسے زیادہ سے زیادہ اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنا چاہیے۔‘‘ (ماشااللہ ساری خوبیاں ہیں ہم میں سو ذکر الٰہی ہی بچاوے)

اسے امام طبرانی اور عبد بن حمید نے روایت کیا ہے۔

رسول اللہﷺ نے فرمایا:

(لَا يَقْعُدُ قَوْمٌ يَّذْكُرُوْنَ اللهَ إِلَّا حَفَّتْهُمُ الْمَلٰئِكَةُ وَغَشِيَتْهُمُ الرَّحْمَةُ وَنَزَلَتْ عَلَيْهِمُ السَّكِيْنَةٌ وَذَكَرَهُمُ اللَّهُ فِيمَنْ عِنْدَهُ)

’’جو لوگ ذکر الہی کے لئے جہاں کہیں بیٹھ جاتے ہیں تو فرشتے ان کو گھیر لیتے ہیں اور رحمت خداوندی ان پر چھا جاتی ہے اور سکون اور اطمینان ان پر نازل ہوتا ہے اللہ تعالی اُن کا ذکر اپنے پاس والے فرشتوں سے کرتا ہے۔‘‘ مسلم کتاب الذکر

حضرت یحیی علیہ السلام نے فرمایا کہ ذکر الہی کرنے والا اپنے کو محفوظ قلعہ میں داخل کر لیتا ہے۔ شیطان اس کو گمراہ نہیں کر سکتا۔ ترمذی

سو اگر تو گرہن منحوس ہے تو ذکر الٰہی کی بدولت ہم ایک محفوظ قلعے میں بند ہو جائیں گے اور اگر گرہن سعد ہے تو بھی ہماری محفل ذکر قھار، ہمارے لیے باعث رحمت و حصول سکینہ کا موجب ہو گی۔

عمل کچھ یوں ہے کہ گرہن میں شمع پر مندرجہ ذیل طلسم لکھ کر شمع روشن کر کے سورہ مزمل پڑھنا شروع کریں گے۔ پہلے بسم اللہ الرحمن تین بار۔ پھر سورہ مزمل کا درج زیل ورد۔ جب آیت نو پر پہنچیں گے تو رب المشرق والمغرب پڑھ کر تھوڑا رک کر ہم تین اسمائے الٰہی کی تسبیح کرینگے۔ یا رزاق یا غنی یا مغنی ۳۳۳ بار۔ اُسکے بعد آگے سے سورہ مزمل پڑھ کر تلاوت مکمل کرینگے۔ آخری آیت یعنی آیت بیس پڑھنے کے بعد دعا پڑھیں گے جو نیچے لکھی ہے اور اُسکے بعد آخر میں سورہ یس کی کن فیکون والی آیت پڑھ کر تین مرتبہ کہیں گے اللھم آمین۔ یہ ایک مرتبہ ہوا۔ ایسے تین مرتبہ دھرانا ہے پورا عمل۔ یہ عمل چاند گرہن سے شروع کیجیے اور روزانہ کریں یہاں تک کہ پندرھویں دن سورج گرہن میں پڑھ کر مکمل کر لیں۔ ٹوٹل پندرہ دنوں میں پینتالیس مرتبہ سورہ مزمل پڑھی جائے گی۔ اگر کوئی پندرہ دن کا عمل لگاتار نہ کر سکتا ہو تو پھر چاند گرہن میں مندرجہ بالا ترتیب سے تین مرتبہ پڑھ کر سات دن یا نو تک جاری رکھے۔ پھر ختم دلا دے۔ پھر سورج گرہن میں بھی مندرجہ بالا ترتیب سے تین مرتبہ پڑھ کر سات دن یا نو دن جاری رکھے اور پھر ختم دلا دے۔ ختم چینی پر دے اور چینی چیونٹیوں کو ڈالے۔ اسمیں ایک خاص راز ہے۔ کسی مجبوری میں ہی وہ چینی کسی انسان کو دے ورنہ اُسکی پراپر جگہ چیونٹیاں ہی ہیں۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم بسم اللہ الرحمن الرحیم بسم الله الرحمن الرحیم۔

يَآ اَيُّـهَا الْمُزَّمِّلُ (1)

قُمِ اللَّيْلَ اِلَّا قَلِيْلًا (2)

نِّصْفَهٝٓ اَوِ انْقُصْ مِنْهُ قَلِيْلًا (3)

اَوْ زِدْ عَلَيْهِ وَرَتِّلِ الْقُرْاٰنَ تَـرْتِيْلًا (4)

اِنَّا سَنُلْقِىْ عَلَيْكَ قَوْلًا ثَقِيْلًا (5)

اِنَّ نَاشِئَةَ اللَّيْلِ هِىَ اَشَدُّ وَطْئًا وَّاَقْوَمُ قِيْلًا (6)

اِنَّ لَكَ فِى النَّـهَارِ سَبْحًا طَوِيْلًا (7)

وَاذْكُرِ اسْـمَ رَبِّكَ وَتَبَتَّلْ اِلَيْهِ تَبْتِيْلًا (8)

رَّبُّ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ  ( یَا رَزَّاقُ یَا غَنِیُّ یَا مُغنِیُ ۳۳۳ مرتبہ ) لَآ اِلٰـهَ اِلَّا هُوَ فَاتَّخِذْهُ وَكِيْلًا (9)

وَاصْبِـرْ عَلٰى مَا يَقُوْلُوْنَ وَاهْجُرْهُـمْ هَجْرًا جَـمِيْلًا (10)

وَذَرْنِىْ وَالْمُكَذِّبِيْنَ اُولِى النَّعْمَةِ وَمَهِّلْـهُـمْ قَلِيْلًا (11)

اِنَّ لَـدَيْنَآ اَنْكَالًا وَّجَحِـيْمًا (12)

وَطَعَامًا ذَا غُصَّةٍ وَّّعَذَابًا اَلِيْمًا (13)

يَوْمَ تَـرْجُفُ الْاَرْضُ وَالْجِبَالُ وَكَانَتِ الْجِبَالُ كَثِيْبًا مَّهِيْلًا (14)

اِنَّـآ اَرْسَلْنَآ اِلَيْكُمْ رَسُوْلًا شَاهِدًا عَلَيْكُمْ كَمَآ اَرْسَلْنَآ اِلٰى فِرْعَوْنَ رَسُوْلًا (15)

فَـعَصٰى فِرْعَوْنُ الرَّسُوْلَ فَاَخَذْنَاهُ اَخْذًا وَّبِيْلًا (16)

فَكَـيْفَ تَتَّقُوْنَ اِنْ كَفَرْتُـمْ يَوْمًا يَّجْعَلُ الْوِلْـدَانَ شِيْبًا (17)

اَلسَّمَآءُ مُنْفَطِرٌ بِهٖ ۚ كَانَ وَعْدُهٝ مَفْعُوْلًا (18)

اِنَّ هٰذِهٖ تَذْكِـرَةٌ ۖ فَمَنْ شَآءَ اتَّخَذَ اِلٰى رَبِّهٖ سَبِيْلًا (19)

اِنَّ رَبَّكَ يَعْلَمُ اَنَّكَ تَقُوْمُ اَدْنٰى مِنْ ثُلُثَىِ اللَّيْلِ وَنِصْفَهٝ وَثُلُثَهٝ وَطَـآئِفَةٌ مِّنَ الَّـذِيْنَ مَعَكَ ۚ وَاللّـٰهُ يُقَدِّرُ اللَّيْلَ وَالنَّـهَارَ ۚ عَلِمَ اَنْ لَّنْ تُحْصُوْهُ فَتَابَ عَلَيْكُمْ ۖ فَاقْرَءُوْا مَا تَيَسَّرَ مِنَ الْقُرْاٰنِ ۚ عَلِمَ اَنْ سَيَكُـوْنُ مِنْكُم مَّرْضٰى ۙ وَاٰخَرُوْنَ يَضْرِبُوْنَ فِى الْاَرْضِ يَبْتَغُوْنَ مِنْ فَضْلِ اللّـٰهِ ۙ وَاٰخَرُوْنَ يُقَاتِلُوْنَ فِىْ سَبِيْلِ اللّـٰهِ ۖ فَاقْرَءُوْا مَا تَيَسَّرَ مِنْهُ ۚ وَاَقِيْمُوا الصَّلَاةَ وَاٰتُوا الزَّكَاةَ وَاَقْرِضُوا اللّـٰهَ قَرْضًا حَسَنًا ۚ وَمَا تُقَدِّمُوْا لِاَنْفُسِكُمْ مِّنْ خَيْـرٍ تَجِدُوْهُ عِنْدَ اللّـٰهِ هُوَ خَيْـرًا وَّاَعْظَمَ اَجْرًا ۚ وَاسْتَغْفِرُوا اللّـٰهَ ۖ اِنَّ اللّـٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِـيْـمٌ (20)

اللهُمَّ اغْفِرْلِيْ ذَنْبِيْ وَ وَسِّعْ لِيْ فِيْ دَارِيْ وَ بَارِكْ لِيْ

فِيْ رِزْقِ  وَ أَغْنِنِيْ بِفَضْلِكَ عَن مَࣿنْ سِوَاكَ۔

اِنَّمَاۤ اَمْرُهٗۤ اِذَاۤ اَرَادَ شَیْــٴًـا اَنْ یَّقُوْلَ لَهٗ كُنْ فَیَكُوْنُ۔ اللھم آمین اللھم آمین اللھم آمین۔

یہ عمل اور یہ شمع خصوصا رزق کا ہے۔ اس عمل کے دوران میری ملاقات ایک سفید بالوں والی بزرگ خاتون سے ہوئی جو کہ سفید لباس میں ملبوس تھیں۔ بڑی رعب دار تھیں۔ یہ حیرت والی بات تھی کیونکہ زیادہ تر موکلات و جنات میل آتے ہیں۔ فیمیل بہت کم آتی ہیں۔ یہ بزرگ خاتون بہت شفیق تھیں اور انکی عمر ہزاروں سال تھی۔ انکا نام حَفࣿصَہ تھا۔ میں نے انکو امی حفصہ کہہ کر مخاطب کیا تو وہ بہت خوش ہوئیں۔

امی حفصہ زمین کے نیچے سفر کی حالت میں رہتی ہیں۔ یہ ذاکر پر خوب توجہ کرتی ہیں اور غائبانہ رہنمائی کرتی ہیں اور پھر جو اس قابل ہو تو اُسکے خواب میں بھی آتی ہیں۔ امی حفصہ کا کام کچھ خزانوں کی نگرانی ہے۔ انکے ایک ہاتھ میں ایک شمع یا شمع دان (صحیح نظر نہیں آیا) اور دوسرے ہاتھ میں ایک لمبی لاٹھی ہوتی ہے اور یہ مکمل نگرانی کے کام پر معمور ہیں۔ امی حفصہ اسم الٰہی مغنی کی ذاکرہ ہیں۔ یہ عمل کرنے والا امی حفصہ کی خصوصی نگرانی و توجہ میں رہتا ہے۔ ذاکر کے رزق کے کام بہت آسان ہو جاتے ہیں۔ اگر اس عمل کی روٹین رکھی جائے تو حاصل شدہ برکتیں نسلوں تک جائیں گی۔ آپکے مرنے کے بہت بعد تک بھی امی حفصہ آپکی نسلوں کے ساتھ رہیں گی۔ جب پوچھا گیا کہ اس عمل و شمع کا تو کن فیکون والی آیت سے کوئی تعلق نہیں تو آپ نے کیوں کہی تو یہ جواب دیا گیا۔

“جب آیت کن فیکون کی تخلیق ہوئی اور رب المغنئ نے کُن کہا تو وہ کُن فیکون کی صدا کائناتوں میں بلند ہوئی اور وہ صدا (آواز) آج بھی تحریک میں ہے۔ جب ذاکر اپنی دعا کے ساتھ کُن فیکون والی آیت پڑھتا ہے تو اُسکی تلاوت کُن فیکون سے بھی ایک صدا پیدا ہو جاتی ہے اور یہ صدا اُس ازلی رب المغنی کی صدا کے ساتھ جڑ جاتی ہے۔ اگر اس راز کو پا لیا جائے اور ذاکر یقین کے ساتھ ذکر و عمل کرے تو بدلتی ہوئی تقدیر اپنی آنکھوں سے دیکھے”۔ اس سے آگے امی حفصہ نے جو کچھ کہا وہ میرے سر کے اوپر سے گزر گیا اور میں کچھ نہ سمجھا۔ کاش تھوڑی اپنی اردو پر اور محنت کر لی ہوتی۔ خیر امی حفصہ کے سامنے اظہار جاہلیت کی جرات نہ ہوئی اور بس اثبات (ہاں) میں ہی سر ہلاتا رہا۔

اس عمل میں اگر نو مرتبہ امی حفصہ پر درود و سلام بھی پڑھا جائے تو بہت اعلی ہو جائے گا۔ اور ایسے پڑھا جائے۔

بِسࣿمِ اللّٰهِ وَالصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ عَلَی رَسُولِ اللّٰهِ وَ عَلَی اُمِّیࣿ حَفࣿصَہ۔ یہ درود و سلام عمل کے اول و آخر تین تین مرتبہ بھی پڑھ سکتے ہیں اور ویسے اسکا الگ سے بھی کچھ ذکر کر سکتے ہیں شمع کے پاس مثلاً نو یا اٹھارہ یا ستائیس یا پینتالیس مرتبہ۔

اس عمل کی شمع تھوڑی مختلف ہے۔ آپ عام طور پر اعداد آگ والے حصے سے نیچے کی طرف لکھتے ہیں۔ اس شمع میں اعداد شمع کے نیچے سے شروع کر کے اوپر آگ والے حصے کی طرف لکھنے ہیں۔ باقی اور کوئی احتیاط نہیں۔ یہ عمل رزق کا عمل ہے۔ ہر مہینے کیا جا سکتا ہے اور کرنا بھی چاہیے کیونکہ رزق کا عمل بار بار کرنا چاہیے ریگولرلی۔ یہ شمع میرے ایک استاد نے مجھے دی تھی اور کہا تھا کہ بیٹا کبھی بھی رزق کی ضرورت ہو تو اس سے کام لینا۔ اور اس نے مجھے کبھی مایوس نہیں کیا۔ المغنی کو مزمل کے ساتھ پڑھنے سے تاثیر و تقدیر بدلتی ہے۔ کیسے یہ خصوصی طور پر معلوم نہیں۔

صدق اللہ العلی العظیم

واللہ اعلی و اعلم۔

IMG_0104.jpeg

Please follow and like us:
fb-share-icon

Leave a Comment