spiritual revelations

مضامین المزمل قسط اول

اعوذ بالله من الشیطن الرجیم۔

بسم الله الرحمن الرحیم

اللھم صل علی محمد وآل محمد

سلطان المشائخ حضرت نظام الدین اولیا نے فرمایا کہ خواجہ حسن بصری رحمتہ الله نے سورہ مزمل کی تفسیر میں لکھا ہے کہ جو شخص اس سورت کا ورد رکھتا ہو اسے خواہ لاکھ دشمن، حاسد، جادوگر، ظالم اور بدخواہ تکلیف پہنچانا چاہیں تو اسکا بال بھی بیکا نہیں کر سکتے۔ سب مغلوب ہو جائیں گے۔

حضرت خواجہ محبوب الہی رحمتہ الله نے فرمایا کہ جو شخص سورہ مزمل کو پڑھے گا اور اپنے پاس لکھ کر رکھے گا اسپر کوئی مصیبت نازل نہ ہو گی۔ الله اور مخلوق کی نظر میں ذی عزت ہو گا۔ الله اسکو اپنا ولی بنا دے گا۔ ہر بلا سے محفوظ رہے گا۔ قیدی کی رہائی کے لیے پڑھے گا تو قید سے رہا ہو جائے گا۔

یہ چند خواص اس لیے لکھے کہ عوام الناس کو انکے بغیر سمجھ نہیں آتی۔ اب آتے ہیں اس مبارک سورۃ کی زکوۃ اور اعمال کی طرف۔

کسی بھی نوچندی اتوار کو عمل شروع کرے اور فجر یا عشا کے بعد پہلے دن سوره شریف ایک مرتبہ پڑھے۔ دوسرے دن دو بار، تیسرے دن تین بار ، روزانہ ایک بار بڑھاتا جائے یہاں تک کہ انیسویں دن انیس بار پڑھے۔ بیسویں دن اٹھارہ مرتبہ پڑھے اور آنے والے دنوں میں ایک ایک کم کرتا جائے یہاں تک کہ سینتیسویں 37 دن صرف ایک مرتبہ سورہ شریف پڑھ کر عمل ختم کر دے۔ عمل کے آخری دن حسب توفیق ختم دلائیں اور 361 روپے مسجد کی تعمیر میں ہدیہ کریں۔ کوشش کریں کہ ایک سال کے عرصے میں سینتیس دن کے عمل کو تین مرتبہ دھرائیں۔ ویسے ایک مرتبہ بھی کافی ہے۔ پھر ہر سال حسب توفیق ایک مرتبہ دھرا لیا کریں۔ یاد رکھیں کہ عمل ایک مرتبہ ہی کرنا کافی ہے اور اسکے بعد مداومت دس مرتبہ یا ایک مرتبہ لیکن ہر سال دھرا لینے سے عمل کی طاقت اور لطف بڑھتا ہی رہے گا۔ عمل کو عمل سمجھ کر نہ کریں بلکہ عبادت اور ذکر سمجھ کر کریں تو کرنا بھی آسان ہو گا اور اثرات بھی دوچند ہوں گے۔ میں نے خود کبھی کوئی عمل صرف زکوۃ ادا کرنے کی نیت سے نہیں کیا بلکہ ہمیشہ الله سے یہ دعا کی کہ اے میرے رب میری اس عبادت کو قبولیت کا درجہ عطا فرما اور مجھے نہیں یاد پڑتا کہ میں کبھی محروم رہا ہوں۔ ( یہ میرا طریقہ ہے )

میرے ایک دوست نے ایک سال یہ عمل تین مرتبہ کیا اور اگلے سال دوسری مرتبہ کے عمل میں اسکا دست غیب جاری ہو گیا۔ بہرحال ہر بندہ اپنی اوقات کے حساب سے ورد کرے اور لگاتار کرے۔ ایک حدیث کا مفہوم بھی کچھ یوں ہے کہ الله کو وہ عبادت نہایت محبوب ہے جس میں ناغہ نہ ہو چاہے وہ کتنی بھی قلیل کیوں نہ ہو۔

قضائے حاجت کے لیے سورہ شریف کی نماز کا ایک خاص مجرب طریقہ کن فیکون کا درجہ رکھتا ہے۔ دو رکعات نماز پڑھیں جس کی پہلی رکعت میں سورہ شریف کا پہلا رکوع دس مرتبہ پڑھیں اور دوسری رکعت میں سورہ شریف کا دوسرا رکوع نو مرتبہ پڑھیں۔ جب تک حاجت پوری نہ ہو نماز کو جاری رکھیں۔ اس نماز کے ان گنت فوائد ہیں۔ اگر عمل کی مداومت نہ کی جائے اور صرف اس نماز ہی کو روزانہ ایک مرتبہ پڑھ لیا جائے تو مداومت بھی ہو جائے گی اور حاجات کو طلب کرنے کی ضرورت بھی نہ رہے گی۔ اس نماز سے تسخیر بھی بےتحاشہ حاصل ہوتی ہے۔ (جاری ہے)

صدق الله العلی العظیم

وَاللّٰه اعلی و اعلم

اللھم صل علی محمد وآل محمد

Please follow and like us:
fb-share-icon

6 thoughts on “مضامین المزمل قسط اول”

  1. اسلام علیکم آج میں نے سینتیس دن کا عمل شروع
    کر لیا ہے ۔رزق الواسع کی شمع مغرب ٹائم جلا رہی ہوں ،ذی الحج کے دس دن تک جلا لوں گی ۔سورت شریف کی بارہ رکعت والی نماز بس ہر شب جمعہ کو ہی پڑھ سکتے ہیں ؟ویسے ہر نماز کی سنتوں میں مزمل پاک ہی پڑھتی ہوں ،اور چاشت کے دو نوافل پہلا رکوع دس مرتبہ دوسرا رکوع نو مرتبہ پڑھتی ہوں
    یہ سینتیس دن والا عمل دوسری مرتبہ شروع کیا ہے
    جناب ، میری شمع کی کہانی بظاہر تو شاندار ہی نظر آتی ہے شمع کے مطابق نتائج کے لیے آپ کے دھیان کی ضرورت ہے ۔

  2. اسلام علیکم آپ کی رہنمائی کی ضرورت ہے جیسا کہ پچھلے دنوں یاقابض یاباسط کی پوسٹ کے کمنٹس میں بتایا گیا کہ القھار کا ورد کرنے والے کو مسجد میں ماہانہ تین سو روپیہ ہدیہ کرنا ہے مہربانی کر کے بتادیجیے مزمل کا ذکر معمول میں ہے تو اس کے ہدیہ کا کیا طریقہ کار ہے ۔کب کیسے کتنا دینا ہوتا ہے

    1. کوئی خاص طریقہ کار نہیں۔ بس اپنی حیثیت و برداشت کے مطابق رقم مسجد کی تعمیر یا اخراجات میں ڈالتے رہیں ہر مہینے۔

  3. اسلام علیکم! اج میرا سینتیس دن کا عمل مکمل ہوا الحمدللہ،صدقہ بھی دے دیا اور ختم بھی دلوا دیا اس عمل کے دوران مزمل کی کون سی شمع جلائی جائے ؟دو مرتبہ عمل پڑھا ہے دونوں مرتبہ شمع نہیں جلائی
    ۔اگلی مرتبہ شمع کے ساتھ کرنا چاہتی ہوں تو ضرور بتا دیجے گا ۔صدقہ کے متعلق رہنمائی کر دیجیے عمل کا وقت رات گیارہ بجے ہے تو عمل کے اخری دن صدقہ عمل پرھنے سے پہلے مغرب کے بعد(اگلے دن کے مطابق) دے سکتے ہین؟ یا اگلے دن صبح کو دیا جائے اور یہ بھی بتا دیجیے کسی بھی عمل کا اگر کوئی مخصوص وقت نہیں بتایا گیا تو کیا ہم عمل کا وقت بدل سکتے ہیں؟ مطلب آج عمل عشاء کے بعد شروع کیا تو دو دن بعد ظہر ٹائم پڑھنا شروع کر دیں اور باقی کے دن ظہر ٹائم میں ہی پڑ ھتے ہوئے عمل مکمل کریں

  4. اسلام علیکم
    میں نے ایک مرتبہ پھر سے یہ عمل شروع کر لیا ہے ۔آج عمل کا تیسرا دن تھا آپ نے جو مزمل کی شمع دی تھی وہ جلا رہی ہوں۔ عمل کی روحانیت بند آنکھوں سےنیند کے بغیر ہی نظر ارہی ہے ۔ اپ سے دھیان کی درخواست ہے ،سلامت رہیے اللہ آپ کا حامی وناصر ہو مزمل سے جوڑنے کے لیے مشکور وممنون ہوں

Leave a Comment