spiritual revelations

کن فیکون قسط اوّل

کن فیکون قسط اوّل۔
اعوذ بالله من الشیطن الرجیم
بسم الله المذل القھار لکل عدو و شیطان
“کُنْ فَیکون” کی عبارت “ہو جاؤ پس ہو جاتا ہے” کے معنی میں ہے۔ یہ عبارت قرآن کی آٹھ آیتوں میں مختلف موضوعات جسیے حضرت عیسیؑ کی پیدائش، قیامت کی خلقت اور اس کے وقوع کے بارے میں استعمال ہوئی ہے۔ مثلا سورہ بقرہ آیت نمبر 117، سورہ مریم آیت نمبر 35 اور سورہ آل عمران آیت نمبر 47 میں حضرت عیسیؑ کی ولادت سے متعلق آیا ہے: إِذا قَضی أَمْراً فَإِنَّما یقُولُ لَہُ کنْ فَیکونُ (ترجمہ: جب وہ(خدا) کسی کام کے کرنے کا فیصلہ کر لیتا ہے۔ تو اسے بس اتنا ہی کہتا ہے کہ ہو جا اور وہ ہو جاتا ہے۔)
سورہ غافر کی آیت نمبر 68 میں بھی “کُنْ فَیکونُ” کی عبارت استعمال ہوئی ہے: هُوَ الَّذِي يُحْيِي وَيُمِيتُ ۖ فَإِذَا قَضَىٰ أَمْرًا فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُ كُن فَيَكُونُ (ترجمہ: وہ وہی ہے جو زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے وہ جب کسی کام کا فیصلہ کر لیتا ہے تو اس سے کہتا ہے کہ ہو جا تو وہ ہو جاتا ہے۔) سورہ نحل آیت نمبر 40 إِنَّمَا قَوْلُنَا لِشَيْءٍ إِذَا أَرَدْنَاهُ أَن نَّقُولَ لَهُ كُن فَيَكُونُ (ترجمہ: ہم جب کسی چیز (کے پیدا کرنے) کا ارادہ کرتے ہیں تو ہمارا کہنا بس اتنا ہی ہوتا ہے کہ اس سے کہتے ہیں کہ ہو جا بس وہ ہو جاتی ہے۔) اور سورہ یس آیت نمبر 82:إِنَّمَا أَمْرُهُ إِذَا أَرَادَ شَيْئًا أَن يَقُولَ لَهُ كُن فَيَكُونُ (ترجمہ: اس کا معاملہ تو بس یوں ہے کہ جب وہ کسی چیز کے پیدا کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو کہہ دیتا ہے کہ ہو جا تو وہ (فوراً) ہو جاتی ہے۔) میں بھی یہ عبارت آئی ہے۔
کن فیکون کا ایک عمل شئیر کر رہا ہوں۔ دنیا کی کوئی حاجت اس عمل کے دائرہ کار سے باہر نہیں۔ عمل نہایت آسان ہے دس پندرہ منٹ کا۔ صبح شام فجر و عشا کے بعد کر لیں تو نور اعلی نور۔ ورنہ پھر کوئی بھی دو وقت مقرر کر لیں اور یہ بھی نہ ہو سکے تو صرف کسی ایک نماز کے بعد کر لیں۔
دو رکعت نماز قضائے حاجت پڑھیں اور اسکے بعد آٹھ مرتبہ درود پڑھ کر مندرجہ ذیل آیات کن فیکون آٹھ مرتبہ پڑھیں۔
1) { بَدِيعُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَإِذَا قَضَى أَمْراً فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُ كُن فَيَكُونُ } البقرة‭117‬
2) { قَالَتْ رَبِّ أَنَّى يَكُونُ لِي وَلَدٌ وَلَمْ يَمْسَسْنِي بَشَرٌ قَالَ كَذَلِكِ اللّهُ يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ إِذَا قَضَى أَمْراً فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُ كُن فَيَكُونُ } آل عمران47
3) { إِنَّ مَثَلَ عِيسَى عِندَ اللّهِ كَمَثَلِ آدَمَ خَلَقَهُ مِن تُرَابٍ ثِمَّ قَالَ لَهُ كُن فَيَكُونُ } آل عمران59
4) { وَهُوَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ بِالْحَقِّ وَيَوْمَ يَقُولُ كُن فَيَكُونُ قَوْلُهُ الْحَقُّ وَلَهُ الْمُلْكُ يَوْمَ يُنفَخُ فِي الصُّوَرِ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ وَهُوَ الْحَكِيمُ الْخَبِيرُ } الأنعام73
5) { إِنَّمَا قَوْلُنَا لِشَيْءٍ إِذَا أَرَدْنَاهُ أَن نَّقُولَ لَهُ كُن فَيَكُونُ } النحل40
6) { مَا كَانَ لِلَّهِ أَن يَتَّخِذَ مِن وَلَدٍ سُبْحَانَهُ إِذَا قَضَى أَمْراً فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُ كُن فَيَكُونُ } مريم35
7) { إِنَّمَا أَمْرُهُ إِذَا أَرَادَ شَيْئاً أَنْ يَقُولَ لَهُ كُنْ فَيَكُونُ } 82يس
8){ هُوَ الَّذِي يُحْيِي وَيُمِيتُ فَإِذَا قَضَى أَمْراً فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُ كُن فَيَكُونُ } غافر68
ان آیات کے ورد کے بعد 80 مرتبہ کن فیکون نہایت دھیان سے آنکھیں بند کر کے پڑھیں۔
پھر آیت مبارکہ اور اسمائے الہی یعنی یہ عبارت لِلّٰهِ الࣿوَاحِدِ الࣿقَھَّار۔ یَاجَبَّارُ یَامُذِلُّ 80 مرتبہ پڑھیں۔
پھر مندرجہ ذیل دعا آٹھ مرتبہ پڑھیں۔
اللهم انى اسالك بوجهك الكريم الأكرم وباسمك العظيم الأعظم وبرسولك نبي الرحمة صلى الله عليه وسلم وأسألك ( کہ میری فلاں حاجت پوری فرما ) إنما أمره اذا اراد شيئاً ان يقول له كن فيكون يا سريع يا قريب يا مجيب صلى الله علي محمد وعلى آله وصحبه وسلم
اس عمل میں ایک بات تو آپ نے یہ نوٹ کی ہو گی کہ تعداد ورد میں ۸۰ کا ہندسہ استعمال ہوا ہے۔ شائد ہی دنیاء عملیات میں ایسا پہلے کبھی کیا گیا ہو خاص طور پر درود کے معاملے میں۔ آئیے ذرا اس عدد پر تھوڑی روشنی ڈال کر آگے چلیں۔ میرے نزدیک عدد ۸ قوت و طاقت اور حفاظت کے اثرات سے بھرپور ہے نہ کہ نجومیوں کے بقول ایک نحس عدد۔ اس سلسلے میں میں نے جب اسمائے الله عزوجل کو جب دیکھا تو سب سے پہلے مجھے اسم الہی حسیب نظر آیا جو شروع بھی ۸ سے ہو رہا ہے اور ٹوٹل اعداد بھی ۸۰ ہیں اور اسم الہی حسیب کی ریاضت اور ۸۰ کے نقوش میں ایک قوی حفاظت کا پورا نظام پوشیدہ ہے جو کہ لازمی بات ہے صرف اسی کو پتہ ہو سکتا ہے جس نے اسکی ریاضت کی ہو۔ وہ ملائکہ جنہوں نے الله عزوجل کے عرش کو اٹھا رکھا ہے، وہ بھی آٹھ ہیں۔ آٹھ اتنا ہی منحوس ہوتا تو آٹھ ملائکہ نہ ہوتے بلکہ آٹھ ملائکہ کا اس مقصد پر متعین ہونا آٹھ کی قوت کی دلیل ہے میرے نزدیک۔ ایک اور دلیل یہ ہے،
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل فرماتے ہیں آپ نے ارشاد فرمایا: جنت کے آٹھ دروازے ہیں، ان میں سے ایک دروازہ باب الرّیان ہے جس سے صرف روزہ دار داخل ہوں گے (بیہقی)
قرآن کریم اور احادیث مبارکہ کی روشنی میں علمائے کرام نے
جنت کے آٹھ دروازوں کے درج ذیل نام لکھےہیں:
1: بَابِ الصَّلاَةِ: نمازیوں کے لئے ۔
2:بَابُ الجِهَادِ: مجاہدین کےلئے۔
3:بَابُ الرَّيَّانِ:روزے داروں کےلئے۔
4:بَابُ الصَّدَقَةِ :صدقہ خیرات کرنے والوں کےلئے۔
5: بَابُ الْحَجّ:حج کرنے والوں کےلئے۔
6:الْبَابُ الْأَيْمَنُ: اللہ تعالی پر کامل توکل کرنے والوں کےلئے۔
7:بَابُ الْكَاظِمِينَ الْغَيْظَ وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ : غصے کو دبانے والوں اور لوگوں کو معاف کرنے والوں کےلئے۔
8:بَابُ الذِّكْرِ: ذاکرین کے لئے
یا بَابَ الْعِلْمِ :علم حاصل کرنے والوں کے لئے
(فتح الباری)۔
سو میری نظر میں جنت کے آٹھ دروازوں کا ہونا اس عدد کے سعد ہونے کی دلیل ہے اور ۸۰ کا مطلب ۸ کو دس گناہ کرنا ہے جس سے لازمی بات ہے قوت و طاقت میں مزید اضافہ ہی ہو گا۔
آخری دلیل یہ کہ مجھے روحانی طور پر عدد آٹھ سے منسلک جن ملائکہ اور جنات کے قبائل کا پتہ چلا ہے وہ سب کے سب نہایت ہی قوی ہیں اور یہ قوت صرف انکے افعال سے ظاہر نہیں ہوتی بلکہ انکے حلیہ اور قد کاٹھ بھی قوت ہی کی عکاسی کرتا ہے۔ بہرحال یہ دلیل جس نے ماننی ہے وہ مانے، جس نے نہیں ماننی، I damn care. دل تو میرا تھا کہ آٹھ ہی دلائل دیتا لیکن پھر سوچا کہ مضمون بہت لمبا ہو جائے گا اور ویسے بھی علمیت جھاڑ کر کرنا کیا ہے۔ جس نے ماننا ہے اسکے لیے ایک دلیل بھی کافی ہے اور عوام الناس کو تو ویسے بھی عمل سے مطلب ہوتا ہے، دلائل سے نہیں۔
اب آتے ہیں عمل کے خواص کی طرف۔ آپ لوگ میرے کسی بھی عمل کو شروع کرنے سے پہلے اگر مندرجہ بالا کن فیکون کا عمل پڑھ لیں اور دعا میں اس عمل کی قبولیت کی دعا کریں تو آپکا عمل میرے نزدیک ۸۰ گناہ زیادہ قوی ہو جائے گا۔ صبح شام یا کسی ایک وقت اس عمل کو کرنے سے آپکے تمام روحانی اعمال میں تاثیر و قوت پیدا ہو گی اور خالی یہی کن فیکون کا عمل بھی قضائے حاجت کا ایک بہت موثر عمل ہے۔ کن فیکون کا یہ عمل دوسرے اعمال کی تاثیر میں تو قوت پیدا کرتا ہے ہی، کن فیکون کا یہ عمل بذات خود اپنے اندر قوت و تاثیر کا ایک عظیم سمندر سموئے ہوئے ہے۔ اسکے ذاکر کو تلاوت قرآن و اسما اور پھر محمد کریم کی وساطت سے دعا کا موقع ملتا ہے جسمیں کہ الله عزوجل کی ایک عظیم صفت “کن” بھی پنہاں ہے۔ یقین کیجیے کہ یہ عمل قضائے حاجات کا ایک بے نظیر عمل ہے۔ مجھے روحانی طور پر باقاعدہ یہ حکم ملا ہے کہ عوام کو یہ عمل دوں اور ایک دعوی یہ بھی ہے میری طرف سے کہ یہ عمل محشر کے دن بھی اپنے ذاکر کی حفاظت کرے گا۔
میرے کسی بھی نقش یا طلسم سے پہلے اس عمل کو پڑھ لیں تو نقش و طلسم اپنا پورا زور دکھائے گا بفضل قھار۔ کسی مہم، سفر پر جانے سے پہلے اسکو پڑھ کر جائیے۔ اسکو پڑھ کر اپنے علاوہ کسی کے لیے بھی دعا کیجیے، مقبول ہو گی دعا بفضل قھار۔ آپکو اپنی کسی بھی حاجت کے لیے کوئی عمل سمجھ نہ آئے، تو اسکو شروع کر لیجیے، محروم نہ رہیں گے۔
یہ عمل دن میں کم از کم ایک مرتبہ سے لے کر آٹھ مرتبہ تک ہو سکتا ہے۔ کسی ایک وقت کر لیجیے، صبح شام کر لیجیے، صبح دوپہر شام کر لیجیے، فجر عشا کے بعد ایک ایک مرتبہ اور باقی نمازوں کے بعد دو دو مرتبہ کر لیجیے تاکہ آٹھ کی گنتی پوری ہو جائے یا فجر عشا کے بعد دو دو مرتبہ اور باقی نمازوں کے بعد ایک ایک مرتبہ کر لیجیے۔ ایک ہی نشست میں ایک ،دو، تین مرتبہ سے لے کر آٹھ مرتبہ تک پڑھا جا سکتا ہے۔ کچھ خاص راتوں میں جب بندے نے ساری یا کم از کم آدھی رات عبادت کے لیے جاگنا ہو تو ایک ہی نشست میں آٹھ مرتبہ پڑھا جا سکتا ہے اور ہر مرتبہ ایک ہی دعا بھی ہو سکتی ہے اور آٹھ مختلف دعائیں بھی۔ اگر عمل ایک ہی نشست میں کئی مرتبہ کرنے کا ارادہ ہو تو شروع میں ایک ہی مرتبہ دو رکعت نماز پڑھی جائے۔ ایک ہی نشست میں عمل دھرانے پر دوبارہ دو رکعت حاجت پڑھنے کی ضرورت نہیں۔ اس عمل کے دوران ہر آیت آٹھ مرتبہ پڑھنے کے بعد اپنے اوپر دم ضرور کیجیے۔ کن فیکون اور لله الواحد القھار یا جبار یامذل بھی ۸۰ مرتبہ پڑھنے کے بعد اپنے اوپر دم ضرور کریں۔
عوام الناس کو عمل کے دنوں کی بڑی فکر ہوتی ہے کہ جی کتنے دن پڑھا جائے۔ کھانا اور گناہ تو دنوں کی گنتی کے بغیر ہی کرتے ہیں سب لیکن جب ذکر الله عزوجل کی باری آ جائے تو زیادہ تر لوگوں کو دنوں کی گنتی کی فکر کھائے جاتی ہے۔ کسی بھی مبارک رات میں اس عمل کو صرف ایک دن کیا جا سکتا ہے۔ کسی اور ریاضت کے شروع کرتے وقت صدقہ کے ساتھ ساتھ کن فیکون کا عمل ایک مرتبہ کر کے اُس ریاضت میں کامیابی اور تاثیر کی دعا مانگی جا سکتی ہے۔ کوئی کام کرنے کو نہ ہو ، دل پریشان ہو تو کن فیکون کا عمل کر کے الله عزوجل سے دعا کر لیجیے۔ کسی مردے کے لیے دعا یا ایصال ثواب کرنا ہو تو اس عمل کے ذریعے کر لیجیے۔ جاب یا interview پر جانے سے پہلے کر لیجیے۔ اگر عمل کے طور پر اسکو شروع کرنا ہو تو آٹھ دن، سولہ دن، چوبیس دن، بتیس دن، چالیس دن کر لیجیے، چاہے دن میں ایک مرتبہ چاہے کئی مرتبہ۔
میری آپ لوگوں سے گزارش ہے کہ کن فیکون کی آیات کو زبانی یاد کر لیجیے اور اپنی مشکلات میں اس عمل کو اپنا وسیلہ بنائیے۔ اپنے گھر والوں، بچوں، رشتہ داروں، دوست احباب کو تحفے کے طور پر یہ عمل دیجیے بلکہ جسکو چاہیں دیجیے۔ آپکے دنیاوی افعال میں آپکو قوت و طاقت نصیب ہو گی اور روز محشر آپ اس ذکر کی چھاؤں تلے ہونگے۔ اور محمد کریم کی شفاعت آپکو حاصل ہو گی۔ یہ میرا وعدہ ہے آپ سے۔ اس عمل کے روحانی اسرار میں آپ پر عیاں کر نہیں سکتا جس طرح سے مجھ پر ہیں ،کہ مجھے اجازت نہیں، ورنہ بہت کچھ مزید بھی تھا۔
اس عمل کی شمع میں نے ایک خاص طریقہ پر بنائی ہے۔ یہ شمع آپ وقت عمل روشن کر لیجیے۔ یہ عمل شمع کے ساتھ بھی اور شمع کے بغیر بھی ہو سکتا ہے۔ شمع جلانا ہمیشہ بہتر ہوتا ہے۔ شمع کے اعداد اپنے بائیں بازو پر کسی بھی رنگ کے پین یا مارکر سے لکھ لیں اور اگر کسی خاص حصے میں درد و تکلیف ہو تو وہاں بھی اعداد لکھے جا سکتے ہیں۔ شمع کے اعداد یہ ہیں۔ یہ شمع چالیس دن جس گھر میں جلے گی وہاں اسکی قوت پوری طرح ظاہر ہو گی۔
۷۵۱٤٧٢٦٠٣٠۵
تنبیہ: شمع کے اعمال میرے خیال میں پاکستان میں شروع کروانے ولا میں ہوں جسپر مجھے فخر ہے۔ آجکل فیس بک پر کئی جگہوں پر یہ اعمال شروع ہو چکے ہیں۔ لیکن جس کو یہ بھی نہ پتا ہو کہ شمع آخر جلائی کیوں جاتی ہے ، اسکا بنیادی فلسفہ کیا ہے، اور جنکا خیال یہ ہو کہ یہ صرف آتشی اعداد ہیں جنکو عنصر کے مطابق جلایا جا رہا ہے تو پھر ایسے لوگوں کے کہنے پر شمع کا جلانا نقصان دہ توہو گا ہی اور کم از کم بے فائدہ ضرور ہو گا۔ اگر یقین نہ آئے تو کر کے دیکھ لیجیے۔ میری ذاتی رائے کے مطابق میرے علاوہ صرف محمد شبیر صاحب (بھائی ) شمع کو سمجھتے اور سنبھال سکتے ہیں۔ انکے علاوہ جنکو میں جانتا ہوں وہ اس علم کے اہل نہیں اور جسکو نہیں جانتا ان سے معذرت۔ باقی تجربات کے دروازے آپ پر کھلے ہیں۔
اگلی قسط میں اس عمل کن فیکون کا ایک مجرب طلسم اور آیت و عبارت مبارکہ لله الواحد القھار یاجبار یامذل کی زکوۃ کے طریقے شئیر کرونگا۔ اس عمل کی دعا کے اوپر اعراب لگا کر آج ہی پوسٹ کر دونگا۔
رمضان المبارک میں تیار ہو جائیے کہ ایک عظیم و پر نور ریاضت کلمات مقطعات قرآنی آپکو کرواونگا۔ ایک مرتبہ آپکو پتا چلے گا کہ ریاضت کہتے کسے ہیں۔ زندگی نور سے بھر جائے گی بفضل المر۔
اَللّٰھُمَّ اِنِّیࣿ اَسࣿئَلُکَ بِوَجࣿھِکَ الࣿکَرِیࣿمِ الࣿاَکࣿرَمِ وَ بِاسࣿمِکَ الࣿعَظِیࣿمِ الࣿاَعࣿظَمِ وَ بِرَسُوࣿلِکَ نَبِیِّ الرَࣿحࣿمَۃِ صَلَّی اللّٰهُ
عَلَیࣿهِ وَ سَلَّمࣿ وَ اَسࣿئَلُکَ ( کہ میری فلاں حاجت پوری فرما ) اِنَّمَاۤ اَمْرُهٗۤ اِذَاۤ اَرَادَ شَیْــٴًـا اَنْ یَّقُوْلَ لَهٗ كُنْ
فَیَكُوْنُ یَا سَرِیࣿعُ یَا قَرِیࣿبُ یَا مُجِیࣿبُ صَلَّی اللّٰهُ عَلَی مُحَمَّدٍ وَّ عَلَی آلِهٖ وَ صَحّبِهٖ وَسَلَّمࣿ
صدق الله العلی العظیم
وَاللّٰه اعلی و اعلم۔
Please follow and like us:
fb-share-icon

2 thoughts on “کن فیکون قسط اوّل”

  1. واہ سائیں سید بادشاہ واہ مبارکاں سلامتاں نیوویب سائٹ سیٹ اپ دیاں۔اللہ جل شانہٗ وحدہٗ لاشریک قبلہ سیدی کی عمر، علم اور عمل میں دن دوگنی اور رات چوگنی ترقی عطافرمائے، آمین بجاہِ خاتم النبین والصلوٰۃ والسلام علیٰ سیدالمرسلین

Leave a Comment