spiritual revelations

یاضارُ یامذلُ اذل من ظلمنی

اعوذ بالله من الشیطن الرجیم

بسم الله المذل القھار لکل عدو و شیطان

یا مذل اذل من ظلمنی و اذل من اھدر حقوق حرمة رسول الله صلی الله علیہ وسلم

آجکل کچھ لوگ دنیا بھر میں محمد کریم کے اوپر بات کرتے ہیں اور بات کرتے ہوئے حقوق حرمت رسول الله صلی الله علیہ وسلمکا خیال نہیں رکھتے بلکہ اظہار رائے کی آزادی کی آڑ میں بڑی بڑی گستاخیاں بھی کر جاتے ہیں جسمیں بات اور رائے زنیکے علاوہ کارٹونوں کی اشاعت بھی شامل ہے۔ یہی معاملات لوگ کلام قھار قرآن العظیم کے ساتھ بھی کرتے ہیں اور حالیہ سوئیڈن کا واقعہ اسکی ایک  گھٹیا مثال ہے۔

اسی طرح پھر کچھ لوگ حرمت رسول کے لیے احتجاج بھی کرتے ہیں۔ کچھ لفظی احتجاج، کچھ اقوام متحدہ میں قرار داد پاسکروا کر  اور کچھ اپنے ہی بندے مار کر اور ملک کا اربوں کا نقصان کر کے حرمت رسول کا دعوی بھی کرتے ہیں۔ اپنے اپنےطریقے ہیں۔ویسے حیرت انگیز طور پر اس مرتبہ سب چپ ہیں۔ شائد اُنکے مرضی کے ملک نے توہین قران العظیم نہیں کی یاشائد توہین رسالت اور توہین کلام الہی پر احتجاج ہمیشہ خاص حکومتوں میں ہوتے ہیں یا شائد اس مرتبہ وزیر داخلہ بہتسخت ہے، پتہ ہے ڈنڈا دے دے گا، اس سے خوفزدہ ہیں۔ اب اصل مسلۂ یہ ہے کہ میرا ایمان تو بالکل ہی فارغ ہے اور بس اُسکیحیثیت یہیں تک محدود ہے کہ کسی کے راستے سے کوئی تکلیف دہ چیز ہٹا دوں۔ بس اس سے زیادہ میری اوقات نہیں۔ اسیلیے جب بھی توہین رسالت یا توہین کلام قھار ہوتی تھی اور مولویوں کا ایک خاص طبقہ نکل کر بہت کچھ اپنے ملک میں جلادیتا تھا جبکہ توہین کئی ہزار میل دور ہوئی ہوتی تھی اور دس پندرہ پولیس والے بھی مار دیتا تھا اور اچھل اچھل کر اسلامآباد کی طرف چھلانگیں لگاتا تھا، اور فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرنے پر نہایت زور دیتا تھا، تو دل و دماغ کو تسلی ہوجاتی تھی کہ حرمت رسول و کلام قھار کی حفاظت کرنے والے ابھی زندہ ہیں۔ لیکن آج محسوس ہو رہا ہے سوئڈن میں کلامقھار کی توہین کے بعد ابھی تک تو بتی بھی نہیں ٹوٹی، کوئی پولیس والا ابھی تک نہیں مرا، اور نہ ہی اسلام آباد پر چڑھائیہوئی ابھی تک، نہ ہی فیض آباد کو بند کیا گیا، نہ ہی سوئیڈن کے سفیر کو نکالنے کا مطالبہ کیا گیا بلکہ فرانس کے وزیر اعظمکو جپھیاں ڈالنے پر ہمارے موجودہ شو باز شریف کو بھی ابھی تک کٹہرے میں کھڑا نہیں کیا گیا تو بے اختیار ذہن میں اُنلوگوں کی باتیں آئیں جو کہتے تھے کہ اوپر والا ڈرامہ صرف بغض عمران خان میں کیا جاتا تھا، توہین رسالت تو صرف ڈرامہکرنے کی وجہ تھی۔ اب خان نہیں تو ڈرامہ بازی بھی نہیں حالنکہ ایک سال میں توہین رسالت و کلام قھار دونوں دو مختلفممالک کی طرف سی ہوئیں ہیں۔ والله اعلم۔ لوگ کہتے ہیں بھئی میں نہیں کہتا۔

خیر آتے ہیں موضوع کی طرف۔ بہت کم لوگ اس بات کی حقیقت سے آگاہ ہیں کہ یہودی پوری دنیا میں مسلمانوں کے اوپرجادو کر رہے ہیں اور اِنکا کبالہ علم دنیا کا خطرناک ترین جادو ہے۔ یہی کام ہندو بھی کر رہا ہے۔ جب ہماری فوج افغانستانکی طرف سرحد کلئیر کرنے میں مصروف تھی تو مجھے باوثوق ذرائع سے اُس وقت بھی اور بعد میں بھی یہ خبریں ملی تھیںکہ وہاں کئی جگہوں سے دوران جنگ، فوج کی فتح کے بعد، تلاشی کے دوران پتلے ملتے تھے اور قرآن مجید فرقان حمید کی بےحرمتیاں وہاں بہت زیادہ تھیں اور یہ اُسی علاقے میں ہوتا ہے جہاں جادو بہت زیادہ کیا جاتا ہو کیونکہ شیطان کو خوش کرنےکے لیے قرآن مجید کی بے حرمتی ایک جادوگر کے لیے عام بات ہے۔

کچھ طاقتیں اس دنیا میں ایسی ہیں جن سے کام لے کر مسلمانوں کو تباہ و برباد کیا جا سکتا ہے اور مندرجہ بالا دونوں قومیںانہی طاقتوں سے بے تحاشہ کام لے رہی ہیں۔ لیکن اسکے برعکس کچھ طاقتیں ایسی بھی ہیں جن سے کام لے کر شیطانوں کوتباہ و برباد کیا جا سکتا ہے۔ ان دونوں قسم کی طاقتوں تک رسائی معمولی بات نہیں لیکن میں اپنے قھار عزوجل کے آگےسجدہ ریز ہوں کہ اُسنے مجھے دوسری قسم کی طاقتوں تک رسائی حاصل کرنے کی توفیق عطا فرما دی ہے۔ سو اب انشیطانوں کو جوابی جواب دینا ہمارے لیے عین ممکن ہو چکا ہے اور اسی سلسلے میں آجکا عمل پیش خدمت ہے۔

الله عزوجل کا صفاتی نام مُذِلُࣿ اور ضٓارُ ہمارے عمل کی بنیاد ہونگے۔ مذل سے ان دشمنان دین اور محد کریم کے گستاخوں کےاوپر ذلت و رسوائی کا عذاب نازل ہو گا اور ضار سے انکے شیطانی حصار توڑے جائیں گے۔ اب ہمارے پاس اسلام آباد بندکرنے کا حوصلہ تو ہے نہیں اور نہ ہی پولیس والے مارنے کا۔ سو ملا کی دوڑ مسجد تک کے عین مصادق ہم عمل پر آ جاتے ہیں۔

یہ عمل کچھ دن کر لیا جائے۔ شروع جب مرض کریں۔ عمل کے وقت اعداد اپنے بائیں بازو پر لکھیے گا اور شمع پر بھی۔ اُسکےبعد شمع جلا کر یَا ضَآرُ یَا مُذِلُ کو ۷۷۰ مرتبہ پڑھ کر دعا کر لیجیے گا۔ اگر اتنا نہ پڑھ سکیں تو پھر ۳۰۲ مرتبہ پڑھ لیجیے گاجو موت کے اعداد ہیں۔ دعا میں اوّل و آخر درود محمد کریم کے نو بار یہ عزیمت دھرائیے گا۔ بس یہی دعا ہو گی۔

یَاضَارُ یَامُذِلُࣿ اَذِلࣿ مَنْ ظَلَمَنِیࣿ وَ اَذِلࣿ مَنࣿ اَھࣿدَرَ حَقُوࣿقَ حُرࣿمَةِ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیࣿهِ وَسَلَّمࣿ وَحَقُوْقَ الْقُرْاٰنِ الْعَظِیْمِ۔

اس عمل میں یہ آیات استعمال کی گئی ہیں جو اگر آپ چاہیں تو انیس انیس یا پینتالیس مرتبہ ورد کر سکتے ہیں اور ورد کرنابہتر ہی ہوتا ہے۔

۱۔ اِنَّ الَّذِیْنَ یُحَآدُّوْنَ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗۤ اُولٰٓىٕكَ فِی الْاَذَلِّیْنَ(20) المجادله

بےشک وہ جو اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں وہ سب سے زیادہ ذلیلوں میں ہیں۔

۲۔ اِنَّ الَّذِیْنَ یُحَآدُّوْنَ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ كُبِتُوْا كَمَا كُبِتَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَ قَدْ اَنْزَلْنَاۤ اٰیٰتٍۭ بَیِّنٰتٍؕوَ لِلْكٰفِرِیْنَ عَذَابٌ مُّهِیْنٌ(5) المجادلۂ

بیشک وہ لوگ جو اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں انہیں ذلیل و رسوا کردیا جائے گا جیسے ان سے پہلے لوگ ذلیل ورسوا کردئیے گئے اور بیشک ہم نے روشن آیتیں اتاریں اور کافروں کے لیے رسواکردینے والا عذاب ہے۔

۳۔ وَ اِنَّ جَهَنَّمَ لَمُحِیْطَةٌۢ بِالْكٰفِرِیْنَ۔ ۵۴ العنکبوت

اور بیشک جہنم کافروں کوگھیرنے والی ہے۔

کوشش کریں کہ دعا سے پہلے اور اسمائے الہی کی تلاوت کے بعد ان آیات کو بھی مقررہ تعداد میں پڑھ لیا جائے۔ اور اس عملکے ساتھ میں الله رب القھار کا شکر بجا لانا چاہتا ہوں کہ مجھے قرآن العظیم سے سو آیات آپکے سامنے پیش کرنے کی فضیلتو سعادت نصیب ہوئی یعنی اگر میرے مضامین کو دیکھا جائے تو آج تک میں سو آیات عوام کے سامنے پیش کر چکا ہوں۔ بےشک کہ یہ میرے رب کی عطا ہے جو یہ خدمت اُس نے میرے ہاتھوں سر انجام دلوائی۔ الحمد لله رب العلمین۔

اس عمل کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ اسمیں آپکے اپنے دشمنوں پر بھی ذلت و رسوائی نازل ہو گی اور اسکے ساتھ ساتھ اسعمل میں اُس طاقت کے اعداد بھی پوشیدہ ہیں جو دنیا بھر میں شیطانوں کو تباہ کرنے کے لیے بہت لمبے عرصے سے موجود ہےاور ایک بہت لمبے عرصے تک موجود رہے گی۔ جس سے شیطان ایسے بھاگتے ہیں جیسے انسان موت سے۔ اور میں پھر اپنے ربکا شکر ادا کرتا ہوں جسنے مجھے اس طاقت سے آگاہی دی۔

اس دعا کا لفظی ترجمہ کچھ یوں ہے،اے ضرر پہنچانے والے اے ذلت دینے والے ذلیل کر اُسے جس نے ظلم کیا مجھ پر اوراسے بھی ذلیل کر جسنے حقوق حرمت رسول اور کلام الہی کی پامالی کی۔ چونکہ میں عربی دان نہیں اسلیے ترجمعہ کیکوہتائیوں کو معاف کر دیجیے گا لیکن بہرحال یہ عمل طاغوتی طاقتوں کے اوپر ایک عذاب بن کر نازل ہو گا بفضل قھار۔

ہر بندہ یہ عمل کبھی بھی کر سکتا ہے اور اپنے کسی بھی قسم کے دشمن کے لیے کر سکتا ہے۔ Additional فائدہ یہ ہو گاکہ جو بدبخت توہین رسالت اور توہین کلام الہی کا کام کرتے ہیں انکے لیے بھی بددعا ہو جائے گی اور نہ صرف بددعا بلکہبدبختوں کے خلاف ایک عملی قدم اٹھانے کی سعادت ہمیں بھی نصیب ہو جائے گی۔ یہ عمل ایک دن بھی ہو سکتا ہے، پانچ دنبھی، نو دن بھی اور چودہ دن بھی۔ اپنی برداشت کے مطابق کیجیے اور کبھی بھی ہو سکتا ہے۔ میری طرف سے بھرپوراجازت ہے۔ جب کبھی زندگی میں ضرورت پڑے اپنے ذاتی دشمنوں کے خلاف یا جب کبھی بھی محمد کریم کے خلاف بات ہو، تواس عمل کو بلا جھجک شروع کیجیے اور بدی کے خلاف جنگ میں اپنا کردار ادا کیجیے۔ یاد رکھیے یہ عمل ہم جیسے کمزورلوگوں کے لیے ایک جہاد کی طرح ہے جسمیں کہ ہم کائناتی طاقتوں کو طاغوتی طاقتوں کے صفایہ کے لیے استعمال کرتے ہیںاور مجھے قطعی امید ہے کہ اس عمل کے کرنے والے کے نامہ اعمال میں جہاد کا ثواب لکھا جائے گا۔

اعداد یہ ہیں۔

۱۷۶۷۰۲۹۹۱۶۰

ایک طریقہ عمل یہ بھی ہے کہ شمع پر اور بازو پر اعداد لکھ کر، شمع جلا کر پاس بیٹھ کر صرف مندرجہ بالا دعا ہی ۹۰ بارپڑھ لی جائے۔ جو لوگ زیادہ ورد نہ کرسکیں وہ اس طرح کر لیں۔ اس عمل کو اپنے دشمنوں کو بھی ذلیل کرنے کے لیے آزمائیں۔ ان شاالله مزہ آئے گا۔

صدق الله العلی العظیم

وَاللّٰه اعلی و اعلم۔  

Please follow and like us:
fb-share-icon

1 thought on “یاضارُ یامذلُ اذل من ظلمنی”

  1. اسلام علیکم
    آج میرا نو دن کا عمل مکمل ہوا 707 کی پڑھائی کے ساتھ ۔لہراتی پھڑپھڑاتی نوکدار شمع آخر میں غائب ہو جاتی تھی

Leave a Comment