اعوذ بالله من الشیطن الرجیم
بسم الله المذل القھار لکل عدو و شیطان۔
Everything is love and love is everything. I am sending unconditional love to the universe and expect the universe to send unconditional love to me. I love you, you love me, we love each other and so on and so forth.
ایسے فضول اور بے ہودہ کلمات و تعلیمات آجکل بہت سارے فیس بکی سو کالڈ اہل علم کے پیجیز پر آپکو نظر آئیں گے۔ ہر صبحمندرجہ بالا فضول کلمات دھرائیے اور کائنات کی برکتیں سمیٹیے جیسے برکتیں نہ ہو گئیں مونگ پھلیاں ہو گئیں۔
یہ کلمات اور تعلیمات پڑھ کر مجھے شری شری روی شنکر صاحب یاد آ گئے جن کا کچھ سال پہلے ڈاکٹر ذاکر نائک رحمة اللهسے مناظرہ ہوا جسمیں ذاکر نائک صاحب نے شنکر صاحب کی تعلیمات کے پرچخے اڑا دیے۔ ڈاکٹر صاحب رحمة الله نےہندوؤں کی مذہبی کتب سے یہ ثابت کر دیا کہ الله ایک ہے اور محمد کریم آخری رسول ہیں۔ جب روی شنکر صاحب سے کوئیجواب نہ بن پڑا تو انکے جوابات کچھ اسطرح تھے۔
Every thing is love and love is everything and further blah blah blah about love
(یہ دلچسپ مناظرہ یو ٹیوب پر دیکھا جا سکتا ہے، اور سب ضرور دیکھیں)
آجکل کے سو کالڈ اہل سنت والجماعت، بریلوی ( جنکا بریلویت سے کوئی تعلق نہیں) بریلویت کا نقاب اوڑھے درحقیقت اندر سےہندوؤں اور انگریزوں کی تعلیمات و فلسفوں سے متاثرہ اہل علم، جب یہ لوو یو اینڈ لوو می کی باتیں اور خیالات یونیورس کوبھیجیں اور وصول کریں تو انکی کشادہ دلی اور علمیت کو ایک سو دس توپوں کی سلامی دینی بنتی ہے۔ عام عوام خصوصاخواتین کا طبقہ ان سے زیادہ متاثر ہوتا ہے اور ان جیسے (اپنے منہ) اہل علم کے صبح سویرے ایسے میسجیز دیکھ کر
Awwwwww and hawwwwwww
جیسی آوازیں نکالتا ہے۔ یہ سوچے سمجھے بغیر کہ اگر ایسے کرنے سے انسانی مصائب حل ہوتے تو اسلام میں کسی دعا،نماز برائے قضائے حاجت، بزرگوں سے منسوب نقوش و ورد اسما و ورد قرآن کے ذریعے حاجات کے طرائق کی چنداں ضرورت نہہوتی/پڑتی۔ کیا محمد کریم نبیء کائنات اپنے صحابہ رضی الله کو یہ سکھاتے تھے معاذ الله معاذ الله معاذ الله اور کیا صحابہکرام رضی الله، خوبصورت ترین لوگ کردار اور گفتار دونوں کے، صبح شام لوو یو اینڈ لوو می کی لہریں کائنات کو بھجواتےتھے معاذ الله؟ ویسے بھی جب خانہ کعبہ پر حملہ ہوا تو کعبہ کی حفاظت کرنے والا پورا لشکر اگر ہاتھویں کو لوو لوو کےپیغامات بھیجتا اجتماعی طور پر صبح شام، تو شائد ابا بیلوں کے بھیجنے کی نوبت ہی نہ آتی۔
درحقیقت اس کائنات کی سب سے عظیم الشان ہستی، محمد کریم صل الله علیه وسلم اور انکے صحابہ رضی الله اپنی ہر صبحکا آغاز نماز و تلاوت قرآن سے کرتے تھے ایسا کرنے سے وہ دنیا اور آخرت دونوں میں فاتح و سرخ رو ہوئے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہحدیث کے مطابق، محمد کریم کے فرمان کے مطابق، صبح لوو یو کرنے کی بجائے جب تلاوت قرآن کی جائے تو اُسکے کیا فوائدحاصل ہوتے ہیں۔
۱۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضورنبی اکرم ﷺ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ کے کچھ فرشتے ایسے ہیںجن کی باقاعدہ ذمہ داری کوئی نہیں مگر وہ صرف مجالسِ ذکر کی تلاش میں رہتے ہیں۔‘‘
اسے امام مسلم اور احمد نے روایت کیا ہے۔ الفاظ امام احمد کے ہیں۔
جب یہ ملائکہ آپکی تلاوت کی خبر الله کو پہنچاتے ہیں، حالنکہ الله کو تو پہلے ہی سب کچھ معلوم ہے، تو رب کائنات یہ فرمانجاری کرتے ہیں کہ میں اس بندے سے محبت کرتا ہوں، سو تم بھی کرو۔ اوپر والے ملائکہ نیچے والے ملائکہ کو کہتے ہیں کہ اللهاور ہم اس بندے سے محبت کرتے ہیں، تم بھی کرو۔ سو نیچے والے ملائکہ بھی محبت کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ پھر وہ اپنے سےنیچے ملائکہ کو یہی پیغام دیتے ہیں اور وہ بھی محبت کرنا شروع کر دیتے ہیں یہاں تک کہ یہ پیغام آسمان کے ملائکہ سےزمین کے ملائکہ تک پہنچ جاتا ہے اور سب اُس بندے سے محبت کرنا شروع کر دیتے ہیں یہاں تک کہ چرند پرند اور اردگرد کےانسان بھی اس سے متاثر ہوتے ہیں۔ یہ سب کچھ حدیث سے ثابت ہے اور پچھلے مضامین میں یہ احادیث میں لکھ چکا ہوں۔ توجو لَوو لُوو آپ نے کائنات اور اسکے لوگوں کو پیغامات بھجوا کر کرنا ہے، وہ سب کچھ آپکو تلاوت قرآن و اسما سے تو حاصلہو گیا۔ اب بہتر طریقہ کیا لگتا ہے آپکو، لوو یو لوو می کرنا یا تلاوت قرآن و اسما؟
۲۔ ’حضرت یحییٰ بن معاذ رازی رَحِمَهُ اللہ نے فرمایا : جس قدر تم اللہ سے محبت کرو گے اسی قدر مخلوقِ خدا تم سے محبتکرے گی اور جس قدر تم اللہ سے خوف کھاؤ گے اسی طرح مخلوق خدا تم سے خوف کھائے گی اور جس قدر اللہ کے احکام کیپابندی کرو گے اسی قدر مخلوق خدا تمہارے حکم کی تعمیل کرے گی۔‘‘
اب الله سے محبت کا ایک بہترین معیار یہ ہے انسان اپنی دنیاوی و آخروی دونوں قسم کی حاجات میں دنیا کے تمام کلاموں پرکلام الہی، قرآن و اسما، کو ترجیح دیتے ہوئے الله سے مانگے اور اُسکا یہ مانگنا، یعنی حاجت کا طلب کرنا، بھی الله سے ہیمحبت اور عبادت تصور کی جائے گی۔ اور اس سے حضرت یحیی رحمة الله کے مندرجہ بالا فرمان کے مطابق انسان کو تسخیرخلق خودبخود حاصل ہو جائے گی۔ لوو یو اور لوو می کی ضرورت قطعا پیش نہ آئے گی۔
۳۔ حضرت حارث اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ نے oحضرت یحییٰ بن زکریاعلیہما السلام کو پانچ باتوں کا حکم دیا کہ خود بھی اُن پر عمل کریں اور بنی اسرائیل کو بھی اُن پر عمل پیرا ہونے کا حکمدیں۔ (لمبی حدیث کے آخر میں ہے کہ حضرت یحییٰ علیہ السلام نے) فرمایا : میں تمہیں حکم دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کا ذکر کیاکرو۔ بے شک ذکرِ الٰہی کی مثال ایسے ہے جیسے کسی آدمی کے دشمن اس کے پیچھے بھاگیں اور وہ ایک مضبوط قلعہ میں آکر پناہ گزین ہو جائے اور اُن سے اپنے آپ کو محفوظ کر لے۔ اِسی طرح بندہ اپنے آپ کو شیطان سے صرف ذکرِ الٰہی کے سببہی بچا سکتا ہے۔‘‘
اسے امام ترمذی نے روایت کیا اور وہ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
اب دیکھیے مندرجہ بالا حدیث سے صاف ظاہر ہے کہ ذکر الہی انسان کو شیطان سے بچا لیتا ہے اور اپنے پچھلے تعوذ کےمضامین میں میں نے یہ بتایا تھا کہ شیطان صرف اُس جن کو نہیں کہتے جس نے آدم علیہ السلام کو سجدہ سے انکار کیا تھابلکہ عربی زبان میں شیطان سے مراد ہر ظالم انسان ، جن، جانور مراد ہے جو آپکو نقصان پہنچانا چاہے اور آپ پر ظلم کرناچاہے۔ سو تلاوت قرآن و اسما سے نہ صرف تسخیر خلق حاصل ہوئی بلکہ حصار بھی ہو گیا۔ لوو یو اینڈ لوو می سے ٹھرکیازم والی تسخیر تو شائد حاصل ہو جائے لیکن حصار کبھی نہ ہو گا۔
۴۔ اب آتے ہیں اس بات پر کہ کلام الہی کو اپنے ذاتی مقاصد یعنی دنیاوی حاجات کے لیے پڑھنے سے ثواب حاصل ہوتا ہے کہنہیں۔ ’حضرت ابو عمرو رَحِمَهُ اللہ سے پوچھا گیا کہ توکل کیا ہے؟ انہوں نے کہا : توکل کا ادنیٰ درجہ اللہ تعالیٰ کی ذات کےبارے حسن ظن رکھنا ہے۔‘‘
“حضرت عبد الرحمن بن سمرہ رضی اللہ عنہ ایک طویل روایت میں بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ ایک دن گھر سےباہر تشریف لائے اور فرمایا : گذشتہ شب میں نے خواب میں عجیب چیز دیکھی، میں نے اپنی امت کا ایک آدمی دیکھا کہ وہ پلصراط پر خوف کے مارے کانپ رہا ہے جیسا کہ کھجور کی شاخ (ہوا سے لرزتی ہے)۔ پس اُس کا اللہ کے ساتھ حسنِ ظن آتا ہےتو اس کی کپکپاہٹ ختم ہو جاتی ہے اور وہ اس سے گزر جاتا ہے۔‘‘ اس حدیث کو حکیم ترمذی نے روایت کیا ہے۔
’حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اس ذات کی قسم ہے جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں، جو آدمیاللہ تعالیٰ کے متعلق حسن ظن رکھتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کا حسن ظن ہی اسے عطا کر دیتا ہے کیونکہ ہر قسم کی بھلائی اسکے اختیار میں ہے۔‘‘
اسے امام ابن ابی شیبہ اور طبرانی نے روایت کیا ہے، مذکورہ الفاظ طبرانی کے ہیں۔
اب مجھے آپ لوگ بتائیے کہ دنیاوی حاجات میں سب سے پہلے کلام الہی کو چننا کیا الله کے کلام اور الله پر توکل نہیں ہے کہکلام الہی کے وسیلے سے الله آپکی حاجات پوری کرے گا؟ اور کیا یہ الله رب القھار کی ذات سے حسن ظن نہیں ہے کہ وہ نہصرف دنیاوی حاجت پوری کرے گا بلکہ کلام الہی کی تلاوت کا ثواب بھی عطا کرے گا؟
اب کائنات اور خواتین کے ساتھ ان باکس اور اپنے اپنے پیج پر لوو یو اینڈ لوو می کر کے آپ کونسا توکل کر رہے ہیں، اسکافیصلہ میں عوام الناس پر چھوڑتا ہوں۔ لوو یو اینڈ لوو می کے کانسیپٹ میں رب القھار کی ذات سے کونسا حسن ظن پوشیدہہے، اگر پتہ چلے تو مجھے بھی بتا دیجیے گا تاکہ اگر فیوچر میں میں لوو یو اینڈ لوو می شروع کروں تو میرا بھی کانسیپٹتھوڑا کلئیر ہو۔
۵۔ اب اس لوو یو اینڈ لوو می کی ایکسرسائز کے دوران جو وقت آپ ذکر الہی میں کوتاہی کریں گے اُسکے بارے مندرجہ ذیلقرآنی وعید پڑھ لیجیے۔
وَمَنْ يَّعْشُ عَنْ ذِکْرِ الرَّحْمٰنِ نُقَيِّضْ لَهٗ شَيْطٰنًا فَهُوَ لَهٗ قَرِيْنٌo
(الزخرف، 43 : 36)
’’اور جو شخص (خدائے) رحمان کی یاد سے صرفِ نظر کر لے تو ہم اُس کے لیے ایک شیطان مسلّط کر دیتے ہیں جو ہر وقتاس کے ساتھ جڑا رہتا ہےo‘‘
حضرت ذو النون مصری رَحِمَهُ اللہ نے فرمایا : بندے پر خدا تعالیٰ کے ناراض ہونے کی علامت یہ ہے کہ وہ فقر سے ڈرے۔آپفرماتے تھے ہر چیز کی ایک علامت ہوتی ہے اور اللہ تعالیٰ کے دربار سے کسی عارف کے مسترد ہونے کی علامت اس کا ذکرالٰہی سے تعلق توڑ لینا ہے۔‘‘
اب جو لوگ اپنے منہ اہل علم آپکو کہتے نظر آتے ہیں کہ قرآن و اسما کے پڑھنے سے پہلے تو اسکے موکلات غصے میں آ کرپریشانیاں کھڑی کر دیتے ہیں اور ویسے بھی دنیاوی حاجات میں قرآن پڑھنے سے کونسا ثواب ہوتا ہے اور اسکی بجائے لوو یواینڈ لوو می کے ایکسرسائز پر زور دیتے نظر آتے ہیں یا اعداد کی پڑھائیاں کرواتے ہیں، تو کیا جب آپ لوگ یہ سب کچھ کرتےہیں ذکر الہی کے بجائے، تو مندرجہ بالا ارشادات کے مطابق کہیں آپ الله تعالی کے دربار سے مسترد تو نہیں ہو گئے اور آپکےاوپر کوئی شیطان تو نہیں مسلط کر دیا گیا؟ اس بات کا جواب مجھے ضرور دیجیے گا۔
۶۔ آئیے آج آپکو یہ بات ثابت کر دوں کہ حدیث میں ذکر الہی کا اوقات کے لحاظ سے کیا حکم ہے اور جو بھی وقت آپ ذکر کےعلاوہ گزارتے ہیں وہ سوائے غفلت کے اور کچھ نہیں تاانکاں کے وہ وقت دین ہی کی خدمت یا کسی نیکی کے کام میں گزر رہاہو۔
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ سے پوچھا گیا : کون سے لوگ قیامت کے دناللہ تعالیٰ کے ہاں درجہ میں افضل ہوں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا : کثرت سے اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے والے مرد اور کثرت سے ذکرکرنے والی عورتیں۔ میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ! اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کرنے والے سے بھی (زیادہ)؟ آپ ﷺ نےفرمایا : اگر کوئی شخص اپنی تلوار کافروں اور مشرکوں پر اس قدر چلائے کہ وہ ٹوٹ جائے اور خون آلود ہو جائے پھر بھیاللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے والے اُس سے درجے میں افضل ہیں۔‘‘
اسے امام ترمذی اور احمد نے روایت کیا ہے جبکہ امام بیہقی نے مختصراً بیان کیا ہے۔
’حضرت ابومسلم خولانی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی ان کے پاس آیا اور کہنے لگا : اے ابو مسلم! مجھے وصیتکریں تو انہوں نے فرمایا : ہر درخت اور پتھر (کے سائے) تلے (کثرت سے) اللہ تعالیٰ کا ذکر کرو۔ اس نے کہا : اس کے علاوہمزید کوئی نصیحت فرمائیں۔ انہوں نے فرمایا : اللہ تعالیٰ کا اتنا ذکر کرو کہ کثرت ذکرِ الٰہی کی وجہ سے لوگ تمہیں دیوانہکہیں۔ راوی بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابومسلم رضی اللہ عنہ اللہ تعالیٰ کا اس کثرت سے ذکر کیا کرتے تھے کہ ایک آدمی نےآپ کو اللہ تعالیٰـ کا ذکر کرتے ہوئے دیکھ کر (آپ کے ساتھیوں سے) کہا : کیا تمہارا یہ ساتھی مجنون ہے؟ حضرت ابومسلم نےاس کا یہ قول سن لیا اور فرمایا : اے بھتیجے! یہ جنون نہیں بلکہ یہ (ذکرِ الٰہی ہی) تو جنون اور پاگل پن کا علاج ہے۔‘‘
اسے امام بیہقی نے روایت کیا ہے۔
اب یہاں تو اس کثرت سے ذکر الہی کا حکم ہے کہ لوگ آپکو دیوانہ کہیں۔ لوو یو اینڈ لوو می کی ایکسرسائز کا وقت اسمیںکہاں نکلتا ہے؟
۷۔ اوپر والے چھ پوانٹ پڑھ کر آپ یہ تو لازماً سمجھ چکے ہونگے کہ ہر وہ کام جو آپ اپنی دنیاوی حاجت، ذکر قرآن و اسما کےعلاوہ، کے لیے کریں گے اسمیں سوائے گھاٹے کے آپکو اور کچھ حاصل نہ ہو گا۔ رہی ثواب کے نہ ہونے والی بات، تو وہ بھیتوکل اور حسن ظن کی وجہ سے آپکو ملے ہی ملے گا۔ ورنہ جس بندے کو ثواب نہ ملے وہ روز محشر اظہر حسین صادق کینیکیوں میں سے اپنا حصہ لے لے یا اگر اظہر حسین صادق کے پلے کچھ نہ ہو تو اپنے گناہ میرے کھاتے ڈال دے۔ اب اس سےبڑی آفر اور کیا ہو سکتی ہے۔ اس لیے ترجیح آپ نے اپنی قضائے حاجات میں صرف اور صرف کلام الہی ہی کو دینی ہے۔اعداد کی پڑھائیاں اور لوو یو لوو می کے چرچے و اعمال قضائے حاجات میں نہ صرف صفر بٹا صفر کا درجہ رکھتے ہیں بلکہ قیمتیوقت کے ضیائع کا باعث بھی بنتے ہیں حالنکہ یہ قیمتی وقت تلاوت قرآن و اسما کے ذریعے حاجات طلب کرنے میں احسن طریقےسے گزارا جا سکتا ہے۔
اللہ تعالیٰ کےپاک کلام کی تلاوت اور اس کا مبارک ذکر ایسی عظیم الشان نعمتیں ہیں جس کا اجر زمین و آسمان میں عطا کیاجاتا ہے ۔حدیث مبارک میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسری نصیحت یہ ارشاد فرمائی: عَلَيْكَ بِتِلَاوَةِ الْقُرْآنِ وَذِكْرِ اللهِ عَزَّوَجَلَّ فَإِنَّهُ ذِكْرٌ لَكَ فِي السَّمَاءِ وَنُورٌ لَكَ فِي الْأَرْضِقرآن کی تلاوت اور اللہ کا ذکر خوب کیا کروکیونکہ ان کی وجہ سے آسمانوں میںتمہارا اچھا تذکرہ ہوگا اور زمین میں تمہیں نورِایمانی عطا کیا جائے گا۔
یہقں فیس بک پر فرمایا جاتا ہے رجعت ہو جائے گی۔ یہ حدیث میں نے تین مفتی حضرات کو چیک کروائی اور پوچھا کہ کیا دنیاوی حاجات کے لیے ذکر کرنے والا بندہ اس مندرجہبالا حدیث کی رو سے اجر کا مستحق ہو گا۔ تینوں مفتی حضرات سے میرے اس سوال پر حیرت کا اظہار کیا، ایک نے تو کہا کہاظہر صاحب لگتا ہے کسی نئے فتنے کے قلع قمع کے لیے آپ میدان میں آ گئے ہیں کیونکہ انہیں میری حرکات کا پتہ ہے۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کےدن قرآن کریم اللہ کیبارگاہ میں اپنے پڑھنے والے کی سفارش کرے گا: اے رب اسے پہنائیے!اللہ تعالیٰ اس کو عزت کا تاج پہنائیں گے۔ پھر عرضکرے گا کہ اے رب اس میں مزید اضافہ فرما۔ اللہ تعالیٰ اس کو عزت کا لباس پہنائیں گے ۔عرض کرے گا اے رب !اس سے راضیبھی ہو جا ! اللہ تعالیٰ اس قرآن والے سے راضی ہو جائیں گے۔ اس سے کہا جائے گا کہ قرآن پڑھتا جا اور جنت کے درجےچڑھتا جا ۔ ہرآیت کے بدلے اس کی نیکیوں میں اضافہ کیا جائے گا ۔
میرے یعنی اظہر حسین صادق کی وجہ سے جو قرآنی عملیات آپ لوگ کرتے ہیں جسکے نتیجے میں آپکو قرآنی سورہ و آیاتزبانی یاد ہو جاتیں ہیں، قیامت کے دن جب انکی تلاوت کر کے آپ لوگ جنت کے درجات چڑھیں گے تو میرا کتنا شکریہ ادا کریںگے یہ آپکو ابھی معلوم نہیں۔ جبکہ اعداد کی پڑھائیاں اور لوو یو لوو می وہاں کسی کام نہیں آنے والے بلکہ امید واثق ہے کہاگر وہاں بھی لوو یو لوو می کیا تو واوا چھتر پڑھیں گے۔
۸۔ آئیے شیخ عبد القادر جیلانی رحمة الله کا تسخیر خلائق کا وظیفہ آپکو بتاؤں جسکے بعد لوو یو لوو می کی آپکو قطعاضرورت نہ پڑے گی۔ ویسے یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ایک دو مہینے آپ کائنات کو اپنے پیار کی لہریں بھیج کر چیک کر لیں کہکائنات آگے سے آپکو پیار کی لہریں بھیجتی ہے یا چھتر۔ یہاں کائنات سے مراد یونیورس ہے۔ کوئی غلط مطلب نہ نکالے خبردار۔کائنات کو یونیورس ہی سمجھا جائے۔ اپنی مرضی کا مطلب نکالنے پر چھتر بھی پڑ سکتے ہیں جسکے نتیجے میں ہائے ہائے کاورد ہو گا اور ثواب قطعا حاصل نہ ہو گا۔ پھر نہ گلہ کیجیے گا کہ اظہر حسین صادق نے کہا تھا کہ کائنات کو پیار کی لہریںو پیغامات بھیجو۔
وظیفے کی طرف آتے ہیں۔ یہ آیت حضرت عبدالقادر جیلانی رحمة الله کے ورد میں تاحیات رہی۔ یہ دراصل سورہ یوسف آیتاکتیس کا ایک حصہ ہے۔
فَلَمَّا رَأَيْنَهُ أَكْبَرْنَهُ وَقَطَّعْنَ أَيْدِيَهُنَّ وَقُلْنَ حَاشَ لِلَّهِ مَا هَذَا بَشَرًا إِنْ هَذَا إِلَّا مَلَكٌ كَرِيمٌ (31)۔ اس آیت کے ورد کا طریقہ یہ ہے کہتسخیر کے متلاشی لوگ اس کو روزانہ صبح گھر سے نکلتے وقت یا کچھ پہلے ۹۹ مرتبہ پڑھ کر پانی پر اور اپنے اوپر دم کرلیں۔ یہ پانی منہ پر لگایا جائے اور پیا بھی جائے۔ اگر اتنا وقت نہ ہو تو پھر پینتالیس مرتبہ پڑھ کر اپنے دونوں ہاتھوں پر دم کرکے منہ پر پھیر لیے جائیں۔ کچھ لوگوں کے چہرے جادو کی وجہ سے بگاڑ دیے جاتے ہیں اور کچھ چہروں پر اس طرح جادو کیاجاتا ہے کہ وہ ہر دیکھنے والوں کو برے لگیں۔ ایسے مریض بھی اگر اس عمل کو کریں گے تو انکو فائدہ ہو گا۔ بہرحال نوکریپیشہ مرد و خواتین کے لیے اچھا عمل ہے۔ اگر کہیں پھنس جائیں تو فورا یہ آیت نو مرتبہ پڑھ کر اپنے دونوں ہاتھوں پر دم کرکے منہ پر پھیر لیں۔ اگر آپکا قصور ہوا بھی تو بچت ہو جائے گی۔ اسکے علاوہ اگر صبح آپکے پاس وقت ہو تو میری آیتالکرسی حصہ اوّل میں جو سانس کی مشق بتائی گئی ہے وہ کیا کیجیے۔ انسانی جسم و صحت پر اُسکے کمال اثرات مرتبہوتے ہیں۔ اسکو ریگولر صرف پانچ دس منٹ کر لیا جائے روزانہ تو آپ لوگوں کو مزہ آ جائے۔ بیمار لوگوں کو یہ مشق لازمیکرنی چاہیے۔ یہ مشق گھر میں، آفس میں، مسجد میں، باغ میں کہیں بھی کر سکتے ہیں۔
ہمارے ہاں کے اپنے منہ اہل علم، لوو گُرو ایک تو سب کے سامنے پریم کی لہریں اوپنلی کائنات کو ہدیہ کرتے ہیں لیکن اسکےساتھ ساتھ اکثر خواتین کے ان باکسز میں بھی جا کر اپنے پریم کے قوانین استعمال کرتے ہیں کیونکہ انکا تو کام دنیا کےسامنے فقیری کا ہے اور ان باکس میں لوو گرو کا۔ ایسی تمام خواتین جو انکے پریم کے بھاشن سے تنگ ہوں اور انکو دھمکیاںاور طنز جیسی اذیت سے گزارا جا رہا ہو وہ مجھے ان تمام لوو گروز کے سکرین شاٹ بھیج سکتیں ہیں تاکہ انکا پراپربندوبست کیا جا سکے اور مطمئن رہیے کہ یہ لوگ کچھ نہ کر سکیں گے اور اگر کوئی چھوٹا موٹا علم انکے پاس ہے بھی تواُس کے خلاف حفاظت میں آپکو کلام الہی سے فراہم کرونگا۔
ویسے لوو یو لوو می کے خلاف تو میں نے اتنا کچھ لکھ دیا ہے لیکن درحقیقت اندر سے میرا دل ہے کہ یہ کام خود بھی شروعکیا جائے۔ صبح سویرے نہ صرف یہ کہ کائنات کو پیار کی لہریں بھیجی جائیں بلکہ اپنے ساتھ ان باکس چلنے والی خواتین کوبھی روزانہ آئی لوو یو کا میسج کیا جائے۔ لیکن سچی بات ہے ڈر لگتا ہے کہ بجائے کوئی لوو یو ٹو کہنے کے آگے سے چھترپریڈ نہ کر دے۔ لیکن دل ہے کہ مانتا نہیں کیونکہ دل تو بچہ ہے جی۔ میرا بھی لوو گُرو بننے کو دل کرتا ہے۔ میرا خیال ہے محتاططریقے سے کچھ خاص خواتین کو شروع میں آئی لوو یو کے میسج کیے جائیں۔ اگر مناسب ریسپانس آیا تو پھر لوو یو کا دائرہاختیار بڑھایا جا سکتا ہے۔ فی الحال میرا خیال ہے کہ یہ کام میں صرف خواتین کے ساتھ ہی کروں تو بہتر ہے، بندوں کے لیےفی الحال یہ آپشن نہ رکھی جائے ایسا نہ ہو انہیں دوسرے آئیڈیاز آنے شروع ہو جائیں۔ اب ہم بھی پریم کی بھاشا بولیں گےاور دھرتی ماں کو روزانہ تُرَنت پریم کے سگنلز بھیجا کریں گے۔ اسی کارن شائد ہمارے جیون میں بھی پریم آ جائے۔ میں بھیاب ڈیل کارنیگی کی تمام کتب پڑھوں گا اور یو ٹیوب پر ہندوں بھکشووں کی موٹی ویشنل لوو یو اینڈ لوو می کی وڈیوز دیکھوںگا اور کتاب اور وڈیو کا سینڈوچ بنا کر آپکی خدمت میں پیش کیا کروں گا۔ آج سے ہم بھی اہل علم میں شمار ہونگے جنکوصرف شمع کا علم نہیں آتا بلکہ کائنات کے سربستہ پریم کے رازوں سے بھی آگاہی حاصل ہے۔ اور اس پریم سے جلد ہم آپکیقسمت بدلنے والے ہیں۔
سب پریم واسیوں کو ہماری طرف سے بَھُت بَھُت پریم کی شبد کامنائیں۔
Love you all, ladies!
Aslamo alikum
Hmaehsa ki trah behtreen Andaz ..
Allah Pak jazae Khair dy..
Amaal sy or Kuch faida ho na ho..B’s Allah ki bargaah me hqzri to lag rhi hai ..us k Pak zikar sy zuban or dill Pak ho rhy .. zikr me masroofiyt etni k ab songs me wo interest nhe rha ..
Allah Kareem apki nasloo tak ko eska ajar day…aameen
بہت اچھی نشانی ہے یہ ماشاالله
Maa Sha Allah
Iss Amal sai zaroor fayda uthaye gai
اسلام علیکم
استاد محترم
محترم جناب سید اظہر حسین صادق صاحب
جزاکم اللہ خیرا کثیرا وینصرک اللّہ نصرا عزیزا
بیشک آپ جہاد کر رہے ہیں
ہمیں نہیں معلوم کہ 123456789 سے کیا حاصل ہوتا ہے