اعوذ بالله من الشیطن الرجیم
بسم الله المذل القھار لکل عدو و شیطان۔
آج میرے ساتھ منسلک ایک ہونہار خاتون نے میری ایک پوسٹ کے کمنٹس میں ایک صدقات کا چارٹ بنا کر پوسٹ کیا ہے۔ یہ چارٹ میری ایک پرانی پوسٹ سے بنایا گیا ہے۔ اُنکی یہ effort قابل تحسین و ستائش ہے۔ میں اب اس چارٹ کو پوسٹ کر رہا ہوں۔
ایک کلیہ ذہن میں رکھ کیجیے۔ جس دن عمل شروع کریں اُس دن کا صدقہ عمل سے پہلے ادا کرنے سے عمل میں قوت و طاقت پیدا ہوتی ہے۔ جس دن عمل ختم ہو، اُس دن کا صدقہ ادا کرنے سے عمل کی قبولیت کے چانسز بڑھ جاتے ہیں۔ مثلاً آپ نے جمعہ کو عمل شروع کیا تو عمل کوئی بھی ہو، صدقہ جمعہ کے دن کا ادا کیا جائے۔ اگر عمل کا اختتام منگل کو ہوا تو منگل کا صدقہ ادا کیا جائے۔ اسلامی لحاظ سے رات پہلے آتی ہے دن سے۔ اسکا مطلب یہ کہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات جمعہ کی رات مانی جائے گی اور جمعہ کا صدقہ ہو گا۔
صدقہ کی چیزیں گھر میں موجود بچوں کو دی جا سکتی ہیں اور خود بھی تھوڑا سا کھا سکتے ہیں۔ میری طرح چوکلیٺس کا صدقہ ادا کر کے پھر سارے چوکلیٹ خود نہیں کھا لینے۔ صدقہ کی چیز کسی مسلمان، ہندو، عیسائی کو دی جا سکتی ہے اور یہ بتانا ضروری نہیں کہ یہ صدقہ ہے۔ بس دل کی نیت کافی ہے۔ صدقے کی چیز ہمیشہ کسی اور کو دینی ہے اور کبھی گھر میں استعمال نہیں کرنی، یہ ایک جاہلانہ concept ہے اور اسلام میں اسکا کوئی تصور نہیں اور نہ ہی صدقے کی چیز کسی کو دینے سے کسی کی بلا کسی کے سر پر پڑ جاتی ہے۔ ورنہ جتنے صدقے میں نے ہضم کیے ہیں، اب تک سب کی بلائیں مجھے ہضم کر چکی ہوتیں۔ صدقہ کی چیز چیونٹیوں اور کیڑے مکوڑوں کو بھی ڈالی جا سکتی ہے۔ صدقہ کی چیز پرندوں اور دیگر جانوروں کو بھی ڈالی جا سکتی ہے۔ صدقہ کبھی بھی قبرستان میں جا کر نہیں رکھنا۔ ہم ایسی چولوں سے پاک ہیں بفضل قھار۔
صدق الله العلی العظیم
وَاللّٰه اعلی و اعلم
Please follow and like us: