اعوذ بالله من الشیطن الرجیم
بسم الله المذل القھار لکل عدو و شیطان
رجب قمری مہینوں میں ساتویں مہینے کا نام ہے اور یہ ان چار مہینوں میں بھی شامل ہے جنہیں شریعت اِسلامیہ میں حرمتوالے قرار دیا گیا ہے ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے :
﴿إنَّ عِدّةَ الشَّهُوْرِ عِنْدَ اﷲِ اثْنَا عَشَرَ شَهراً فِیْ کِتَابِ اﷲِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمٰواتِ وَالاَرْضَ مِنْهَا أرْبَعة حُرُمٍ﴾
(التوبۃ:۳۶ )
’’یعنی آسمانوں اور زمین کی تخلیق کے روز سے ہی اللہ کے ہاں مہینوں کی تعداد بارہ ہے اور ان میں چار حرمت والے ہیں ۔ ‘‘
ان چارحرمت والے مہینوں سے مراد رجب، ذوالقعدہ، ذوالحجہ اور محرم الحرام ہیں ۔ اور یہ وضاحت خود نبی کریم صلی اللہعلیہ وسلم نے ہی فرمائی ہے اور وہ اس حدیث سے ثابت ہے۔
ماہ رجب کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح حدیث ہے۔
اِنَّ الزَّمَانَ اسْتَدَارَکَہَیْئَۃِ یَوْمَ خَلَقَ السَّمٰوَاتَ وَالارْض۔ (ابو داؤد کتاب المناسک)
’’سیدنا ابو بکرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا: وقت (زمانہ) اس حالت میں پلٹآیا ہے جس حالت میں اس روزتھا جب اللہ تعالیٰ نے زمین وآسمان پیدا کیے تھے سال میں بارہ مہینے ہیں ان میں سے چارحرمت والے ہیں وہ بھی تین تو لگاتار ہیں ذوالقعدہ، ذوالحجۃ اورمحرم جبکہ چوتھا رجب مضر ہے جو کہ جمادی الثانی اورشعبان کے درمیان آتاہے۔ ‘‘
ان مہینوں کی حرمت کے دومفہوم ہیں ۔ ایک یہ کہ ان میں قتل و قتال حرام ہے اور دوسرا یہ کہ یہ مہینے متبرک اور قابل احترامہیں ۔ ان میں نیکیوں کاثواب زیادہ اور برائیوں کا گناہ زیادہ لکھا جاتا ہے ۔ پہلا مفہوم کہ ان میں قتل و قتال حرام ہے ۔ شریعتاسلامیہ میں منسوخ ہو چکا ہے جبکہ دوسرا کہ یہ قابل احترام اور متبرک ہیں،ابھی بھی اسلام میں باقی ہے ۔
(معارف القرآن:4-372أیسر التفاسیر :۲!۷۴)
ایامِ بیض (قمری مہینہ کی تیرہ، چودہ اور پندرہ تاریخ) کے روزے مستحب ہیں، ان کا رکھنا فضیلت کا باعث ہے، اور نہرکھنے میں گناہ نہیں ہے، اگر کسی شخص کا مستقل یہ روزے رکھنے کا معمول ہے تو یہ انتہائی سعادت کی بات ہے، البتہاگر کبھی اس سے یہ روزے رہ جائیں تو قضا یا گناہ نہیں ہوگا، نیز قمری مہینے کے کسی بھی حصے (اول، درمیان، آخر یامتفرق) میں تین روزے رکھ لینے سے حدیث شریف کے مطابق یہ فضیلت حاصل ہوجاتی ہے کہ جس شخص کا معمول ( رمضانالمبارک کےعلاوہ) ہر مہینے تین روزے رکھنے کا ہو تو گویا اس نے ساری زندگی روزے رکھے۔
تیرہ، چودہ، پندرہ رجب کا ایک عمل پیش خدمت ہے۔ چونکہ تیرہ رجب حضرت علی رضی الله کی تاریخ پیدائش بھی ہے، اسلیےفیض علی رضی الله کو پانے کے لیے ایک سورہ مزمل کا عمل پیش خدمت ہے۔ خواتین یہ عمل کالا ڈوپٹہ یا چادر اوڑھ کر کریں۔کالا لباس نہیں پہننا۔ مرد حضرات جیسے چاہیں کریں بس سر پر کوئی کالا رومال یا کالی ٹوپی پہن لیں۔ بارہ اور تیرہ رجبکی درمیانی رات عمل کی پہلی رات ہو گی۔ جو لوگ رات کا عمل نہ کر سکیں وہ تیرہ رجب کی صبح کر لیں اور پھر بے شکچودہ، پندرہ رجب کی رات کر لیں۔ اور اگر دن کو ہی کرنا چاہیں تو بے شک دن کو کر لیں۔ بہرحال بارہویں اور تیرویں رجب کیدرمیانی رات سے عمل کا وقت شروع ہے۔ یاد رکھیے گا کہ اسلامی لحاظ سے رات پہلے اور دن بعد میں آتا ہے۔ یعنی بارہویںاور تیرویں رجب کی درمیانی رات درحقیقت تیرہ رجب کی رات ہو گی اور آنے والا دن تیرہ رجب کا دن ہو گا۔ پھر تیرہ رجب کےدن مغرب کے بعد چودہ رجب کی رات شروع ہو جائے گی اور اسی طرح آگے۔
علی رضی الله محبوب محمد کریم کی زیارت اور فیض حاصل کرنے کے لیے سورہ مزمل کا ذکر طرائق خاص میں سے ہے۔ واضحرہے کہ یہ عمل ہر اسلامی مہینے کی تیرہ، چودہ، پندرہ تاریخ کو کیا جا سکتا ہے اور اس عمل سے سورہ مزمل کی زکوۃ بھیادا ہو جاتی ہے۔
عمل یہ ہے تیرہ رجب کو تصویر میں دیا گیا درود ایک بار پڑھیے اور سورہ مزمل کو تیرہ بار تلاوت کیجیے۔ اسکے بعد ایک مرتبہیہ دعا پڑھیے۔
بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ
شروع خدا کے نام سے کرتا ہوں جو رحمان اور رحیم ہے
یَا مَنْ ٲَرْجُوھُ لِکُلِّ خَیْرٍ، وَآمَنُ سَخَطَہُ عِنْدَ کُلِّ شَرٍّ، یَا مَنْ یُعْطِی الْکَثِیرَ
اے وہ جس سے ہر بھلائی کی امید رکھتا ہوں اور ہر برائی کے وقت اس کے غضب سے امان چاہتا ہوں اے وہ جو تھوڑے عمل پرزیادہ
بِالْقَلِیلِ، یَا مَنْ یُعْطِی مَنْ سَٲَلَہُ، یَا مَنْ یُعْطِی مَنْ لَمْ یَسْٲَلْہُ وَمَنْ لَمْ یَعْرِفْہُ تَحَنُّناً
اجر دیتا ہے اے وہ جو ہر سوال کرنے والے کو دیتا ہے اے وہ جو اسے بھی دیتا ہے جو سوال نہیں کرتا اور اسے بھی دیتا ہے جواسے نہیں
مِنْہُ وَرَحْمَۃً ٲَعْطِنِی بِمَسْٲَلَتِی إیَّاکَ جَمِیعَ خَیْرِ الدُّنْیا وَجَمِیعَ خَیْرِ الاَْخِرَۃِ
پہچانتا احسان و رحمت کے طور پر تو مجھے بھی میرے سوال پر دنیا و آخرت کی تمام بھلائیاں اور نیکیاں عطا فرما دے اورمیری طلبگاری پر
وَاصْرِفْ عَنِّی بِمَسْٲَلَتِی إیَّاکَ جَمِیعَ شَرِّ الدُّنْیا وَشَرِّ الاَْخِرَۃِ، فَ إنَّہُ غَیْرُ مَنْقُوصٍ
دنیا و آخرت کی تمام تکلیفیں اور مشکلیں دور کر کے مجھے محفوظ فرما دے کیونکہ تو جتنا عطا کرے تیرے ہاں کمی
مَا ٲَعْطَیْتَ، وَزِدْنِی مِنْ فَضْلِکَ یَا کَرِیمُ ۔
نہیں پڑتی اے کریم تو مجھ پر اپنے فضل میں اضافہ فرما۔
دعا پڑھنے کے بعد پھر تیرہ مرتبہ سورہ مزمل تلاوت کیجیے اور اسکے بعد ایک بار مندرجہ بالا دعا پڑھیے۔ دعا پڑھنے کے بعدتیسری مرتبہ پھر سورہ مزمل شروع کیجیے اور تیرہ بار تلاوت کر کے ایک بار مندرجہ بالا دعا پڑھیے اور پھر تصویر والا درودپڑھ کر عمل ختم کر دیجیے۔ اس عمل میں خود سے کوئی دعا مانگنے کی ضرورت نہیں کیونکہ مندرجہ بالا دعا میں آپ نے سبکچھ الله عزوجل سے مانگ لیا۔ دعا کا ترجمہ بھی ساتھ لکھ دیا ہے تاکہ آپکو پتہ ہو کہ آپ کیا دعا مانگ رہے ہیں لیکن عمل کےوقت ساتھ ساتھ دعا کا ترجمہ نہ پڑھتے رہیے گا۔ اب عمل کچھ یوں ہے
تیرہ رجب کا عمل۔
درود +تیرہ مرتبہ سورہ مزمل +دعا +تیرہ مرتبہ سورہ مزمل+ دعا +تیرہ مرتبہ سورہ مزمل +دعا +درود
چودہ رجب کو عمل یوں ہو گا۔
درود +چودہ مرتبہ سورہ مزمل+دعا +چودہ مرتبہ سورہ مزمل+دعا +چودہ مرتبہ سورہ مزمل+دعا +درود۔
پندرہ رجب کو عمل یوں ہو گا۔
درود+پندرہ مرتبہ سورہ مزمل+دعا +پندرہ مرتبہ سورہ مزمل+دعا +پندرہ مرتبہ سورہ مزمل+دعا + درود۔
تین دن کے عمل کے بعد پچھلی پوسٹ کے مطابق صدقہ کر دیجیے گا۔ جو لوگ شمع نہ روشن کر سکیں وہ بغیر شمع ہی عملکریں لیکن جو روشن کر سکیں وہ اس عمل کے ساتھ یہ شمع بھی روشن کریں۔
۲٤٢٩٣۵۸۹۷۰۵
د ن
شمع کے آگ والے حصے سے پہلے کسی نوک دار چیز مثلاً کسی خالی پین یا بال پوانٹ سے اعداد لکھے جائیں گے، ۲ سےشروع کر کے ۵ پر ختم اور پھر اعداد کے نیچے دونوں حروف لکھے جائیں گے، پہلے د اور پھر ن۔
یہ اعداد و حروف بائیں بازو پر بھی لکھیے گا کسی بھی رنگ کے پین یا مارکر سے۔ یہ عمل اور شمع بڑی مبارک ہیں۔ دنیاویمشکلات کو ختم کرنے اور آسائشیں فراہم کرنے کا عمل ہے۔ عورتوں اگر مخصوص دنوں میں ہوں تو بھی اس عمل کو کر سکتیہیں، صرف اتنی احتیاط کیجیے کہ سورہ مزمل یا تو زبانی پڑھی جائے یا پھر موبائل سے دیکھ کر۔ اور ان تین دنوں میںمخصوص ایام والی عورت روزانہ نہا لے تو بہت بہتر ہے۔ بال نہ بھی دھوئے جائیں تو کوئی بات نہیں لیکن نچلے دھڑ پر پانیبہا لیا جائے۔ الله آپکو کامیاب کرے۔ اللھم آمین۔ ان تین دنوں میں ٹوٹل 126 مرتبہ سورہ مزمل پڑھی جائے گی جو ایک خاصترقی کا عدد ہے۔
اب کچھ اور باتیں جو اپ لوگوں کے لیے جاننا ضروری ہیں۔ مجھ پر آجکل بہت تنقید کی جا رہی ہے مختلف گروپس میں کہ میںاپنے ساتھ منسوب خواتین کے کمنٹس پر ہارٹس بہت بناتا ہوں۔ مختلف فورمز پر بھوکنے والوں پر میں کبھی دھیان نہیں دیتا۔لیکن حیرت تب ہوئی جب مختلف لوگوں نے ان باکس مجھ سے پوچھنا شروع کر دیا کہ اپ نے میرے کمنٹ پر تو خالی لائک دیااور اگلی کے کمنٹس پر ہارٹ۔ تو وہ تو پھر آپکو زیادہ پیاری ہوئی نا۔ اب یہاں کچھ باتیں میں آپکے گوش گوار کر دوں، جو انسے متفق ہو وہ تو جو مرضی کرے اور جو متفق نہ ہو وہ بے شک دفع ہو جائے کیونکہ یہاں وہ ہو گا جو میں چاہونگا۔
۱۔ آپ سب مجھے پیاری ہیں اور پیارے ہیں لیکن یہاں چونکہ بات خواتین کی ہو رہی ہے اور آجکل میں لوو گُرو بھی بننے کیناکام کوشش کر رہا ہوں، اسلیے فوکس صرف پیاریوں پر ہو گا۔ آپ کنواری ہیں، طلاق یافتہ ہیں، بیوہ ہیں یا چالیس بچوں کیماں ہیں، آپ سب مجھے پیاری ہیں اور بہت پیاری ہیں۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ آپ سب میرے کہنے پر ذکر قھار میں میرا ساتھدیتیں ہیں، اپنے علاوہ اور گھر والوں، بچوں اور لوگوں، کو بھی ساتھ ذکر پر لگاتی ہیں۔ آپ سب ذکر الہی میں میری پارٹنرہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ایک لڑکی جسکو میں جانتا بھی نہ تھا لیکن چونکہ وہ میرے ساتھ ذکر الہی میں ہر وقت شامل رہتیتھی، اُسکے ساتھ جب پچھلے گروپ میں کچھ کارٹون ٹائپ کریکٹرز نے زیادتی کرنے کی کوشش کی تو میں نے اُنکو منہ توڑجواب دیا حالنکہ مجھے لوگوں نے بہت سمجھایا کہ ایک عام سی لڑکی کی وجہ سے تم کیوں اتنے سو کالڈ بڑے پیروں سے ٹکڑلے رہے ہو۔ لیکن اِن لوگوں کو یہ نہ پتہ تھا کہ وہ شائد کوئی بہت معمولی لڑکی تھی یا نہیں تھی لیکن میرے لیے بالکل معمولینہ تھی۔ وہ میرے ساتھ ذکر قھار میں پارٹنر تھی۔ یہی وجہ تھی کہ آجکل ایک ناکام کوڈز والا لوو گُرو جو ان باکس میںلڑکیوں سے پوچھتا پھرتا ہے کہ تم نے اظہر کے عملیات سے کیا پایا اور انکو ہراساں بھی کرتا رہا کہ فلاں کی پوسٹ پر یہکمنٹ کرو اور یہ نہ کرو، اُسکو بھی میں نے منہ توڑ جواب دیا اور اُسکی نیم زنانہ اوقات دکھائی۔ لیکن آپکے ساتھ پیار کرنےکا یہ مطلب نہیں کہ آپ لوگ مجھ سے ہی بے جا سوال پوچھنا شروع کر دیں کہ میں نے کمنٹ پر ہارٹ کیوں نہ دیا، کمنٹ کاجواب کیوں نہ دیا یا کسی اور کے کمنٹ پر ہارٹ کیوں دیا۔ میرے نزدیک آپکی عزت آپکی خوبصورتی یا کسی اور وجہ سے نہیںہے، بس ہے تو ذکر کی وجہ سے ہے۔ مجھے آپ سے بس آپکے ذکر کا مطلب ہے، اور کوئی نہیں۔ اب یہ بات جان لینے کے بعد یاتو آپ فی الفور دفع ہو سکتی ہیں یا رہنا ہے تو اوقات میں رہیے۔ میں یہ قطعا برداشت نہ کرونگا کہ جن خواتین سے میرا ذکر کارشتہ ہے، دوسرا کوئی منہ اٹھا کر اُنکو میری معشوق کہہ دے یا میرا اُن سے چکر چلا دے۔ ایسے گھٹیا الزامات لگانے والے کومیں فورا بلاک بھی کرونگا اور پھر بھی باز نہ آیا تو اُسکے خلاف روحانی کروائی بھی اب میں کرونگا۔ اب چند متبرک ہستیاںتو اپنا بوریہ بستر گول کروا بیٹھی ہیں، اور باقیوں کو وارننگ ہے۔
۲۔ میں اس دنیا کا آخری عامل نہیں کہ جسکے بعد علم ختم ہو جاتا ہے۔ میں نے کبھی یہ دعوی نہیں کیا بلکہ کوئی بھی دعوینہیں کیا۔ سو جسکا ذکر سے پیٹ بھرتا ہو، وہ بھرے، جسکا نہیں بھرتا وہ چھ مہینے کے لیے بریک لے کر کہیں بھی جنتر منترپڑھ سکتا ہے یا ایک نیم زنانہ لوو گُرو ٹائپ کے بندے کے کوڈز پڑھنا شروع کر لے اور چھ مہینے بعد پھر مجھے لازمی بتائیے کہکیا پایا اور کیا کھویا۔ ویسے تو وہ لوو گُرو بیچارہ (کوڈز منہ پر واپس وجنے کی وجہ سے) آجکل شمع کے عملیات پر محنت کررہا ہے اور پھر نقوش پر آ گیا ہے حالنکہ پہلے کہتا تھا کہ کون شمع کے پاس بیٹھا رہے۔ دنیاوی حاجات میں قرآن و اسماپڑھنے سے موکلات غصے میں آ کر مختلف دنیاوی پریشانیوں میں مبتلا کر دیتے ہیں۔ عملیات کی وجہ سے وقت سے پہلے چیزملنے یعنی حاجت پوری ہونے کی وجہ سے کائنات میں ایک ہول بن جاتا ہے اور پھر وہ ہول آپکی زندگی میں کہیں اور ظاہر ہوتاہے یعنی ایک خواہش پوری تو کئی اور مصیبتیں شروع۔ اب سوال یہ بنتا ہے اس ناکام لوو گُرو سے کہ اب تمہاری شمع کےعملیات سے مندرجہ بالا چیزیں لوگوں کی زندگیوں میں نہیں ہوں گی؟ اب شمع کے پاس بیٹھنا نہیں پڑے گا بلکہ الٹے لیٹ کرعمل ہو گا؟ اب دنیاوی حاجت میں ذکر عزیز سے رجعت نئیں ہو گی؟ اب یونیورس میں ہول نہیں بنے گا؟ اب وقت ضائع نہیں ہو گاپہلے شمع بنانے میں، پھر جلانے میں اور پھر ذکر کرنے میں اور پھر شمع کے ختم ہونے کے انتظار میں؟ بس بکواس کروا لوجتنی مرضی۔ اچھا ایک بات اور یہ کہ جب لوگوں کو یہ بتایا جا رہا ہو صبح دوپہر شام کہ جو کچھ اپ کائنات کو بھیجتے ہیںوہی آپکو واپس ملتا ہے تو میرا سوال یہ بنتا ہے کہ صبح شام کافی پیتے ہوئے کائنات کو پیار و محبت کی لہریں بھیجنے والے کوگالیاں کیسے پڑ گئیں۔ کیا اس کائناتی تھیوری میں کوئی کمی و غلطی رہ گئی ہے؟ یا آپ جو نظر آتے ہیں وہ نہیں بلکہ منافقترین انسان ہیں، ان باکس سازشوں میں مصروف ہیں اور قرآن و سنت کے خلاف بکواس عقائد کی ترویج میں؟ یا ہو سکتا ہے یہدونوں مندرجہ بالا کام ہوں، تھیوری بھی بکواس اور اعمال بھی منافقانہ؟
اور آپ لوگوں سے بھی میری گزارش ہے او یار خدا کا واسطہ ہے ان نیم زنانہ مردوں کو اہل علم تسلیم کر لو تاکہ کم از کم وہاپنا کام تو کرتے رہیں، اردگرد کھوتوں کی طرح تو نہ ہنہناتے رہیں۔ ایک بندہ اپنے منہ سے کہی جا رہا ہے میں اہل علم ہوں میںاہل علم ہوں اور آپ لوگ ہیں کہ مانتے نہیں۔ چھوڑو میری جان، میں تو ایک کاپی پیسٹ قسم کا معمولی سا عامل ہوں۔ یہ بڑےبڑے اہل علم ہیں، خامخواہ انکی بددعائیں لے رہیں ہیں آپ لوگ۔ سوچیں کیا بیتتی ہو گی اُنکے دلوں پر جب وہ آپکو بار بار یہچیز باور کرواتے ہونگے کہ وہ اہل علم ہیں اور الحمدلله کسی چیز کی کمی نہیں۔ دل دکھانے کا گناہ بہت بڑا ہوتا ہے۔ جانےانجانے آپ ان نیم زنانہ اہل علم کو جب اہل علم نہیں مانتے تو اُنکے نازک کنوارے دلوں پر کیا گزرتی ہو گی، اسکا حساب آپکوروز محشر دینا پڑے گا۔ اور ویسے بھی اندر ہی اندر آپ لوگ بھی تو ڈرتے ہی ہیں کہ صبح سویرے اٹھ کر کافی کا مگ ہاتھمیں پکڑ کر اگر لوو گُرو نے کائنات کو محبت کی لہریں بھیجنے کی بجائے نفرت کی لہریں بھیج دیں تو آپکا کیا بنے گا۔ آپ لوگتو تباہ و برباد ہو جائیں گے، بچے مر جائیں گے، جان لیوا قبض اور بواسیر بھی ہو سکتی ہے، کچھ بھی ہو سکتا ہے تو کیافائدہ اگر کچھ غلط ہو گیا تو۔
ویسے بھی یہ وہ اہل علم ہے جو ہر سال عوام کے مَن و رَنجن کے لیے نئی نئی تھیوریز و اعمال پیش کرتے ہیں اور اپ لوگوں کوقدر نئیں۔ سب سے پہلے سال شمع بینی اور سانس کی مشقیں تھیں، پھر سو کالڈ پیروں سے حروف و نقوش سیکھ کر آپکو دودو گھنٹے لمبے نقوش لکھنے کو سکھائے، ابجدیں بھی وہ جنکے اعداد ہی نہ ختم ہوں، پھر پچھلے سال آ گئے کوڈز اور کائناتکے ساتھ لوو میکنگ۔ اب نیا سال آ گیا تو شمع اور نقوش کا ایک کامبینیشن آ گیا۔ آئیے ان اہل علم کو آج میں جسارت کرتےہوئے علم کی ایک نئی نہج کی نشاندھی کرواں جس پر عمل کر کے پورا سال آپکو یعنی عوام کو انٹرٹین رکھا جا سکتا ہے۔آئیڈیا کچھ یوں ہے کہ ایک صبح کافی کا مگ ہاتھ میں پکڑ کر کائنات کو پیار کرنے کے بعد ایک کاغذ پر اپنی خواہش لکھیے۔اور اُس خواہش کے اوپر اُسکا کوڈ بنا کر لکھ دیجیے۔ مثلاً ساری باجیاں مجھ سے ایمپریس ہوں اور میں طاقتور ترین لوو گُروبن جاؤں۔ اس کاغذ کے اوپر ایک سفید پلیٹ میں لال موم بتی روشن کیجیے۔ لال اسلیے کہ لال کو پیار کا رنگ بھی کہا یاسمجھا جاتا ہے اور ویسے بھی پیار کی قوت بڑھانے کے لیے لال و لال ہونا پڑتا ہے چاہے موم بتی کی شکل میں چاہے کسیلڑکی کو چھیڑنے کے بعد چھتروں کی شکل میں۔ خیر اس موم بتی کو روشن کر کے کوڈ کو پینتالیس مرتبہ پڑھ لیا جائے۔ کوڈپڑھتے ہوئے موم بتی کے شعلے کو دیکھ کر یہ تصور کیا جائے کہ موم بتی کا شعلہ آپکے مقاصد کی کامیابی میں حائل تمامرکاوٹوں کو بھسم کر رہا ہے۔ اور ہاں اب اس عمل کو عوام کی نظروں میں متبرک کرنے کے لیے اسمیں مذہبی ٹچ بہت ضروریہے۔ اور وہ مذہبی ٹچ اسمیں آئے گا ایسے کہ اس تمام مندرجہ بالا عمل کے دوران یہ تصور کیا جائے کہ آپ الله کے عرش کےنیچے بیٹھے ہیں۔ ویسے تو بقول آپکے دنیاوی حاجت میں قرآن پڑھنے سے کوئی ثواب نہیں ہوتا تو شائد االله کے عرش کے تصورسے تھوڑا بہت ثواب ہو جائے۔ اب دیکھیے کیسا کمال آئیڈیا میں نے دیا ہے اہل علم کو۔ ایسا بے مثال عمل اپ ایل ای ڈی لائٹسے بھی فیس بک اور کتابوں میں ڈھونڈیں گے تو نہیں ملے گا۔ یہ کتابی کاپی پیسٹ عمل نہیں۔ اسپر تو اہل علم کی طرف سےمیری ایک پپی بنتی ہے اِدھر سے اور ایک پپی بنتی ہے اُدھر سے۔ لیکن خیر میری اتنی قسمت کہاں۔
اور ہاں اس مندرجہ بالا عمل کی خاص چابی ہے کائنات کے ساتھ لوو میکنگ اور اسکے بعد لال رنگ کے کپ میں کافی۔ اب خبردار کوئی ہنسا یا کسی نے مجھے اہل علم نہ سمجھا تو سٹیج پر بلا کر سارے ایتھریل کوڈز کی اجازت کٹ کر دونگا۔
صدق الله العلی العظیم
وَاللّٰه اعلی و اعلم۔
Syed Badshah Allah aapkay ilm o Fazal main mazeed barkatain atta farmaay aamin
الحمد للہ! عمل بہت اچھا رہا۔ آپ کے وسیلے سے سورہ مزمل پڑھنے کا موقع ملا۔